چین کی نجی ایرو اسپیس کمپنی نے نییا کم لاگت ہائپرسونک گلائیڈ میزائل متعارف کرا دیا، جس کی مبینہ قیمت 99 ہزار امریکی ڈالر سے بھی کم بتائی گئی ہے۔
یہ نیا YKJ-1000 ہائپرسونک گلائیڈ میزائل نجی فرم Lingkong Tianxing کی جانب سے متعارف کروایا گیا ہے ۔
کمپنی کے مطابق یہ لاگت مغربی انٹرسیپٹر سسٹمز جیسے SM-6 (4.1 ملین ڈالر) اور THAAD (12 تا 15 ملین ڈالر) کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔
میزائل Mach 7 کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی حد 1,300 کلومیٹر بتائی گئی ہے۔
اسے گرمی سے بچانے کے لیے شہری درجے کے مواد استعمال کیے گئے ہیں۔ جن میں فومڈ کنکریٹ جیسے کیمرہ ماڈیولز اور BeiDou نیویگیشن چپس شامل ہیں۔
China’s private aerospace firm Lingkong Tianxing has unveiled the YKJ-1000, a hypersonic glide missile reportedly costing as little as US$99,000—far cheaper than Western interceptors like the SM-6 (US$4.1 million) or THAAD (US$12–15 million).
The missile flies up to Mach 7,… pic.twitter.com/TngtNofJjW
— Clash Report (@clashreport) December 3, 2025
چینی مبصرین کا کہنا ہے کہ کم لاگت اور ہائپرسونک صلاحیتوں کے باعث یہ میزائل عالمی منڈی میں خاصی مسابقت پیدا کر سکتا ہے ۔
ان کا کہناہے کہ چھوٹے ممالک کو بڑی طاقتوں کے جنگی جہازوں کے مقابلے میں نئی دفاعی صلاحیت فراہم کر سکتا ہے۔
دوسری جانب بعض عسکری تجزیہ کاروں نے دعویٰ کردہ انتہائی کم پیداواری لاگت پر سوالات اٹھائے ہیں۔
ان کے مطابق اس سطح کے میزائل کے لیے ایندھن اور انجن ٹیکنالوجی کے اخراجات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اتنی کم قیمت حقیقت پسندانہ نہیں لگتی۔


















