روس یورپ پر بڑا حملہ کرسکتا ہے ، برطانیہ نے خبر دار کر دیا ۔ برطانیہ کے وزیر برائے مسلح افواج کارنز نے اس حوالے سے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ یورپ کے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ اپنے دفاع کے لیے امریکا پر انحصار ختم کرے۔ انہوں نے لندن میں ایک بیان میں مزید کہا کہ برطانیہ نے جنگ کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلیے اپنے منصوبے تیار کرلیے۔
الکارنز نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا مستقبل میں دیگر خطرات سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کر سکتا ہے۔
جس کے باعث یورپ کی حفاظت کے لیے نیٹو کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مزید وسائل خرچ کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی افواج حملوں کا جواب دیتی ہیں لیکن معاشرے، صنعتیں اور معیشتیں وہ ہیں جو جنگ جیتتی ہیں۔
اسی دوران، نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹ نے بھی خبردار کیا ہے کہ یورپ روس کا اگلا ہدف بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مغرب کو پہلی اور دوسری جنگِ عظیم جیسی تیاریوں کی ضرورت ہو گی تاکہ ممکنہ خطرات سے نمٹا جا سکے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، برطانوی افواج اور وزارتِ دفاع کے اہلکاروں کے خلاف جاسوسی اور ہیکنگ کے واقعات میں 50 فیصد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
انٹیلی جنس کے حملوں میں چین، روس، ایران اور شمالی کوریا کے ملوث ہونے کے خدشات ہیں۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ برطانیہ نے انٹیلیجنس کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے نیا ڈیفنس کاؤنٹر انٹیلیجنس یونٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ ان خطرات کا موثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔


















