ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپی سیاستدانوں کو “خنزیر” قرار دیتے ہوئے ان پر روس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سالانہ دفاعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ اگر یوکرین اور یورپی رہنما امریکی امن منصوبوں پر سنجیدہ مذاکرات میں حصہ نہیں لیں گے تو روس یوکرین میں مزید زمین طاقت کے ذریعے حاصل کرے گا۔
صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ روس تمام محاذوں پر پیش قدمی کر رہا ہے اور اپنے مقاصد کو یا تو طاقت کے ذریعے یا سفارت کاری سے حاصل کرے گا۔
مزید پڑھیں: مائی بیسٹ فرینڈ پیوٹن ! مودی نے پھر سے دوست بدل لیا،بھرپور خوش آمدی پن کا مظاہرہ
انہوں نے واضح کیاکہ اگر مخالف فریق اور ان کے غیر ملکی سرپرست سنجیدہ مذاکرات میں حصہ نہیں لیں گے تو روس اپنی تاریخی زمینوں کی آزادی فوجی ذرائع سے حاصل کرے گا۔
روس کے مطابق وہ یوکرین کے تقریباً 19 فیصد علاقوں پر قابض ہے، جن میں کریمیا، ڈونباس، خرسون اور زاپوریزیا کے بیشتر علاقے شامل ہیں۔
روس نے ان علاقوں کو اپنا حصہ قرار دیا ہے جبکہ یوکرین اور بین الاقوامی برادری ان علاقوں کو یوکرین کا حصہ مانتی ہے۔
روس کے وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے کہا کہ 2026 کے لیے روس کے حملوں کی رفتار بڑھانا ایک اہم ہدف ہے اور 2025 میں جنگ پر مجموعی ملکی پیداوار کا 5.1 فیصد خرچ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: انڈیا ٹو ڈے نے مودی اور پیوٹن کا کارٹون نشر کر دیا
پیوٹن نے یورپی رہنماؤں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ یوکرین کی حمایت کے بجائے روس کے خلاف ہسٹیریا پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور یورپی سیاستدان روس کو تباہ کرنے کے مقصد پر کاربند ہیں، جبکہ یورپی رہنماؤں نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
روسی صدر نے زور دے کر کہاکہ میں بار بار کہہ چکا ہوں، یہ جھوٹ ہے، فضول بات ہے، مکمل فضول کہ روسی خطرہ یورپی ممالک کے لیے موجود ہے، لیکن یہ جان بوجھ کر پھیلایا جا رہا ہے۔




















