پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے خارجی دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کے ایک کیمپ پر بزدلانہ اور گھناونی دہشت گرد کارروائی کی، جسے فورسز کے چوکس، بروقت اور پُرعزم ردِعمل نے ناکام بنا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خارجی دہشت گردوں نے کیمپ کے بیرونی حفاظتی حصار کو توڑنے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیے۔
ناکامی کے بعد حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی کیمپ کی بیرونی دیوار سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں دیوار منہدم ہو گئی۔
دھماکے کے باعث قریبی سویلین انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، جن میں ایک مسجد اور رہائشی مکانات بھی شامل ہیں۔
خوارج کی کھلی بربریت کے نتیجے میں 15 مقامی شہری شدید زخمی ہوئے، جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے غیر متزلزل جرأت اور اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
سخت فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے چاروں دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے۔
اس دوران وطن کے چار بہادر سپوت بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔ شہداء میں 42 سالہ ضلع کوٹلی کے حوالدار محمد وقاص، 38 سالہ ضلع مانسہرہ کے نائیک خانویز، ضلع وہاڑی کے 25 سالہ سپاہی سفیان حیدر اور ضلع لیہ کے 32 سالہ سپاہی رفعت شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ یہ گھناؤنا دہشت گردانہ فعل افغانستان میں موجود خوارج کی منصوبہ بندی اور کارروائی کے تحت انجام دیا گیا، جو افغان طالبان حکومت کے ان دعوؤں کے سراسر منافی ہے جن میں وہ اپنی سرزمین پر دہشت گرد گروہوں کی غیر موجودگی کا دعویٰ کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان عبوری افغان حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور طالبان رجیم فتنہ الخوارج کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی اولین ترجیح ہے اور پاکستان خوارج کے تعاقب اور اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان کے سہولت کاروں اور معاونین کے خاتمے کا حق رکھتا ہے۔



















