ایئر انڈیا کے کھانے میں مردہ مکھیاں نکل آئیں ، بھارت کو پھر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ یہ واقعہ بزنس کلاس فلائٹ میں سفر کے دوران پیش آیا۔
پرواز میں موجودبھارتی فوڈ وی لاگر پاویترا کور نے ایئرانڈیا کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ اپنے اس تجربے پر انہوں نے شدید مایوسی کا اظہار بھی کیا۔
یہ پرواز نئی دہلی سے سان فرانسسکو جا رہی تھی ۔ فلائٹ میں تقریباً 4 لاکھ روپے خرچ کرنے کے باوجودسہولتیں اور صفائی کا معیار انتہائی ناقص تھا۔
پاویترا کور نے اپنے یوٹیوب ولاگ میں اس تجربے کی تفصیل شیئر کیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس بزنس کلاس کے تجربے کو صرف 10 میں سے 6 نمبر دیں گی۔
پہلی نشست میں تکنیکی خرابی کے باعث انہیں دوسری سیٹ دی گئی، مگر وہاں بھی وہی مسئلہ موجود تھا۔
صفائی کے حوالے سے سخت تنقید
پاویترا کور نے ایئر انڈیا کی فلائٹ کی صفائی پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے سوال اُٹھایا کہ بزنس کلاس میں صفائی کا یہ حال ہے، تو پھر اکانومی کلاس میں کیا حال ہوگا؟۔
فوڈ ولاگر کے مطابق اُن کی سیٹ پر دو مردہ مکھیاں موجود تھیں پھل اور کھانا بھی باسی تھا۔ اس کے علاوہ، کھانے کی پلیٹ میں بھی مکھیاں نظر آئیں۔
چاکلیٹ موز اور پھل بھی باسی اور خراب تھے، جس پر انہوں نے کھانا چھوڑ دیا۔
“یہ ایئر انڈیا ہے” ، بلاگر کا طنزیہ تبصرہ
آخر میں پاویترا کور نے طنزیہ انداز میں کہا، “لیکن یہ ایئر انڈیا ہے، ان کے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا۔
ان کے اس تبصرے نے سوشل میڈیا پر ایئر انڈیا کے معیار کے حوالے سے مزید بحث چھیڑ دی ہے۔
ایئر انڈیا کے معیار پر سوالات
واضح رہے کہ پاویترا کور کا یہ تجربہ ایئر انڈیا کی سروسز اور معیار پر سنگین سوالات اُٹھاتا ہے۔ خاص طور پر جب بات بزنس کلاس کی ہو۔
بعد ازاں صارفین اور ماہرین نے اس پر ردِعمل ظاہر کیا۔ اس بات پر زور دیا ہے کہ ایئر انڈیا کو اپنی سروسز کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔




















