ایک نئی سائنسی تحقیق کے مطابق دن کے وقت قدرتی روشنی میں بیٹھنا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں خون میں شوگر کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ آپ جسم کے خلیے 24 گھنٹوں پر مشتمل سرکیڈین ردھم کے تحت کام کرتے ہیں، جو خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہیں، اور یہ ردھم روشنی سے بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ بہت سے لوگ بہتر موڈ کے لیے کھڑکی کے پاس بیٹھنا پسند کرتے ہیں، لیکن دن کی قدرتی روشنی میں رہنا انسولین کے اثر کو بھی بہتر بناتا ہے۔

واضح رہے کہ انسولین ایک اہم ہارمون ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیٹو کی سیاہی کس طرح صحت کو متاثر کرتی ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سائنس دانوں کے مطابق رات کے وقت مصنوعی روشنی میں زیادہ رہنا سرکیڈین ردھم کو متاثر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ اس کے برعکس، دن میں سورج کی روشنی میں وقت گزارنے سے جسم انسولین کے لیے زیادہ بہتر ردعمل دیتا ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمرہ زندگی میں چھوٹی تبدیلیاں، جیسے دن کے وقت کھڑکی کے قریب بیٹھنا یا قدرتی روشنی حاصل کرنا، ٹائپ 2 ذیابیطس کے انتظام میں مثبت کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دن کی قدرتی روشنی انسانی صحت، خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی روشنی کی اہمیت کو اب جا کر طبی دنیا میں سنجیدگی سے سمجھا جا رہا ہے۔




















