انڈونیشیا کے مشرقی جاوا صوبے میں واقع آتش فشاں جبل سیمیرو اتوار کی صبح چھ مرتبہ پھٹ پڑا، جس کے نتیجے میں راکھ کے بادل پہاڑ کی چوٹی سے تقریباً 1,200 میٹر (3,937 فٹ) بلند تک بلند ہو گئے۔
جبل سیمیرو لومجنگ اور مالانگ اضلاع کی سرحد پر واقع ہے اور گزشتہ چند برسوں سے مسلسل سرگرم ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے انتارا نیوز کے مطابق آتش فشاں اس وقت لیول تھری (Level III) الرٹ کی حالت میں ہے، جو خطرے کی بلند سطح کو ظاہر کرتا ہے۔
لومجنگ میں قائم جبل سیمیرو آبزرویشن پوسٹ کے افسر لسوانتو نے بتایا کہ اتوار 2025 کو صبح 5 بج کر 46 منٹ (مقامی وقت) آتش فشاں پھٹا، جس کے دوران راکھ کا ستون چوٹی سے 1,200 میٹر تک بلند دیکھا گیا۔
انڈونیشیا کے مرکز برائے آتش فشاں اور ارضیاتی خطرات میں کمی (PVMBG) نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنوب مشرقی سمت میں واقع بیسُک کوبوکان کے علاقے میں کسی بھی سرگرمی سے گریز کریں اور آتش فشاں کی چوٹی سے 13 کلومیٹر (8 میل) کے دائرے میں داخل نہ ہوں۔
لسوانتو کے مطابق آتش فشاں کے دہانے سے پتھروں کے اخراج کے خطرے کے پیشِ نظر کرَیٹر کے گرد 5 کلومیٹر (3.11 میل) کے دائرے میں بھی کسی قسم کی سرگرمی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مانیٹرنگ ڈیٹا کے مطابق مختلف دھماکوں کے دوران راکھ کے ستونوں کی بلندی 500 میٹر (1,640 فٹ) سے لے کر 1,200 میٹر تک ریکارڈ کی گئی۔
سطح سمندر سے 3,676 میٹر (12,060 فٹ) بلند جبل سیمیرو انڈونیشیا کے سب سے زیادہ متحرک آتش فشانوں میں شمار ہوتا ہے اور ماضی میں اس کے کئی دھماکے جانی نقصان کا سبب بھی بن چکے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے مشہور زلزلہ خیز خطے “رِنگ آف فائر” میں واقع ہے، جہاں 120 سے زائد فعال آتش فشاں موجود ہیں۔



















