جاپان کے لیجنڈ فٹبالر کازویوشی میورا جو دنیا بھر میں ’کنگ کازو‘ کے نام سے مشہور ہیں، نے ایک بار پھر فٹبال شائقین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
58 برس کی عمر میں بھی ان کے حوصلے جوان ہیں اور دنیا کے معمر ترین فٹ بالر کی حیثیت سے پروفیشنل فٹبال کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔
میورا آئندہ سیزن میں جاپان کے کلب فوکوشیما یونائیٹڈ کی نمائندگی کریں گے، جہاں وہ ایک سالہ لون پر شامل ہوں گے۔ وہ گزشتہ سیزن جاپان کی چوتھی ڈویژن کے کلب اٹلیٹیکو سوزوکا کے لیے کھیل رہے تھے۔
اگرچہ اس معاہدے کا باضابطہ اعلان ابھی باقی ہے، تاہم دلچسپ روایت یہ ہے کہ کنگ کازو کی حالیہ کلب تبدیلیوں کا اعلان عموماً 11 جنوری کو صبح 11 بج کر 11 منٹ پر کیا جاتا ہے، جو ان کے مشہور جرسی نمبر 11 کی علامت ہے۔
سابق جاپانی انٹرنیشنل فٹبالر آئندہ ماہ فروری میں 59 برس کے ہو جائیں گے، مگر میدان میں ان کی موجودگی اب بھی فٹبال کی تاریخ کا نادر منظر سمجھی جاتی ہے۔
گزشتہ سیزن میں انہوں نے سوزوکا کی جانب سے 7 میچز کھیلے، تاہم ٹیم لیگ ٹیبل میں دوسرے نمبر سے آخری پوزیشن پر رہی اور پلے آف میں شکست کے بعد جاپان کی علاقائی لیگ میں تنزلی کا شکار ہو گئی۔
کنگ کازو نے اپنے پروفیشنل کیریئر کا آغاز 1986 میں برازیل کے مشہور کلب سانتوس سے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے اٹلی، کروشیا، آسٹریلیا اور پرتگال سمیت مختلف ممالک میں فٹبال کھیل کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
جاپان میں فٹبال کو مقبول بنانے میں میورا کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ 1993 میں جے لیگ کے آغاز کے ساتھ ہی وہ جاپانی فٹبال کا چہرہ بن کر ابھرے اور کھیل کو عالمی سطح پر پہچان دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے 1990 میں جاپان کی قومی ٹیم کے لیے ڈیبیو کیا اور 89 میچز میں 55 گول اسکور کیے، تاہم یہ فٹبال تاریخ کا ایک متنازع لمحہ بھی رہا کہ انہیں 1998 کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا، حالانکہ وہ اس وقت ٹیم کے سب سے مؤثر اسٹرائیکرز میں شمار ہوتے تھے۔
عمر، وقت اور حالات سب بدل گئے، مگر کنگ کازو آج بھی فٹبال کے میدان میں کھڑے ہو کر یہ ثابت کر رہے ہیں کہ جذبہ ہو تو کھیل کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔


















