Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

بلی کی زبان سمجھنا ہوا آسان، سائنس دانوں نے سادہ راز بتادیا

تحقیق کے مطابق بلی سے بات چیت سیکھنا اتنا مشکل نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے۔

بلیوں کو عموماً لاپروا اور بے نیاز سمجھا جاتا ہے لیکن اگر آپ اور آپ کی بلی کے درمیان قربت نہیں بن پارہی تو ممکن ہے مسئلہ یہ ہو کہ آپ اس کی زبان نہیں سمجھ رہے۔ خوشخبری یہ ہے کہ تحقیق کے مطابق بلی سے بات چیت سیکھنا اتنا مشکل نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق بلی سے رابطہ بڑھانے کا ایک سادہ طریقہ یہ ہے کہ آپ اس انداز میں مسکرائیں جسے بلیاں سمجھ سکیں۔ یعنی دانت دکھا کر مسکرانے کے بجائے آنکھوں کو آہستہ آہستہ سکیڑیں اور پھر ہلکی سی دیر کے لیے بند کریں، جسے بلیوں کی زبان میں دوستانہ اشارہ سمجھا جاتا ہے۔

سن 2020 میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بلیوں اور انسانوں کے درمیان تعامل کا مشاہدہ کیا گیا۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جب انسان بلی کو دیکھ کر آہستہ آہستہ پلک جھپکاتا ہے تو بلی نہ صرف جواب میں یہی عمل دہراتی ہے بلکہ انسان کے قریب آنے اور میل جول بڑھانے کا امکان بھی زیادہ ہو جاتا ہے، چاہے بلی اجنبی ہی کیوں نہ ہو۔

ماہرین کے مطابق بلیوں میں آدھی بند آنکھوں اور آہستہ پلک جھپکانے کا اظہار اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ وہ پرسکون اور مطمئن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے بلیوں کی مسکراہٹ بھی کہا جاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ انسان اگر یہی انداز اپنائیں تو بلی اسے دوستانہ رویہ سمجھتی ہے۔

تحقیق کے دوران دو تجربات کیے گئے۔ پہلے تجربے میں گھروں میں موجود بلیوں پر یہ عمل آزمایا گیا جہاں مالکان نے بلی کو دیکھ کر آہستہ پلک جھپکائی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ بلیاں بھی جواب میں یہی عمل کرنے لگیں۔ دوسرے تجربے میں اجنبی افراد نے یہی انداز اپنایا تو بلیاں نہ صرف پلک جھپکانے لگیں بلکہ انسان کے ہاتھ کے قریب آنے میں بھی زیادہ دلچسپی دکھائی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیاں مسلسل گھورنے کو خطرہ سمجھتی ہیں، اس لیے آہستہ پلک جھپکانا دراصل بے ضرر ارادوں کا پیغام ہوتا ہے۔ یہ طریقہ بلی اور انسان کے درمیان اعتماد بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ بلیاں اپنے مالکان کے جذبات کو بھی محسوس کرتی ہیں، اپنے نام کو پہچانتی ہیں اور انسانوں سے گہرا تعلق رکھتی ہیں، اگرچہ وہ اکثر لاپروا نظر آتی ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ بلیوں کے ساتھ مثبت رابطہ نہ صرف تعلق بہتر بناتا ہے بلکہ ان کی ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔