یوکرین میں روس کے بڑے ڈرون اور میزائل حملوں کے نتیجے میں ملک بھر میں شدید بجلی کا بحران پیدا ہو گیا۔جس سے شہری زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
یوکرینی وزارتِ توانائی کے مطابق متعدد علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے۔ اس سے عوامی خدمات اور روزمرہ کے امور میں خلل پڑا ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے کو نشانہ بنانا ہے۔ان کاکہناتھاکہ دشمن کا مقصد ملک میں مکمل بلیک آؤٹ کے ذریعے سماجی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حالیہ حملوں میں ہائی وولٹیج سب اسٹیشنز اور اہم ٹرانسمیشن لائنز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مرمتی کاموں میں رکاوٹ
یوکرینی وزارتِ توانائی نے بتایا کہ جب تک سکیورٹی کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی، مرمتی کام شروع کرنا ممکن نہیں۔
تاہم جیسے ہی حالات اجازت دیں گے، انجینئرز اور ریسکیو ٹیمیں متاثرہ تنصیبات کی بحالی کے لیے کام شروع کر دیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی بتدریج بحال کی جائے گی ۔ لیکن بڑے شہروں میں صورتحال اب بھی نازک ہے کیونکہ انحصار بڑے پاور پلانٹس اور ہائی وولٹیج لائنز پر ہے۔
یوکرین کے نائب وزیر توانائی مائیکولا کولیسنک نے کہا کہ توانائی اب ایک باقاعدہ جنگی محاذ بن چکی ہے۔
عالمی برادری سے اپیل
صدر زیلنسکی نے عالمی برادری سے توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد کی اپیل کردی ۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی تعاون کے بغیر، یوکرین میں توانائی کے بحران سے نمٹنا مشکل ہو گا۔

















