Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

زمین کے اندرونی مرکز میں مادّے کی پراسرار حالت دریافت

یہ دریافت زمین کے مرکز سے متعلق کئی پرانے سوالات کے جواب فراہم کرتی ہے۔

سائنس دانوں نے زمین کے اندرونی مرکز میں مادّے کی ایک ایسی عجیب حالت دریافت کرلی ہے جو نہ مکمل طور پر ٹھوس ہے اور نہ ہی مکمل طور پر مائع ہے۔

یہ دریافت زمین کے مرکز سے متعلق کئی پرانے سوالات کے جواب فراہم کرتی ہے، خاص طور پر یہ کہ وہاں سے گزرنے والی لہریں سست کیوں ہوجاتی ہیں اور اندرونی مرکز فولاد کی طرح سخت کیوں محسوس نہیں ہوتا۔

چین کی سچوان یونیورسٹی کے ماہرین نے لوہے اور کاربن کے امتزاج پر تجربات کرکے ثابت کیا کہ انتہائی دباؤ اور شدید حرارت میں مادّہ ایک خاص کیفیت اختیار کرلیتا ہے۔

اس حالت میں لوہا اپنی جگہ ٹھوس رہتا ہے جب کہ کاربن کے ذرات آزادانہ طور پر اس کے درمیان حرکت کرنے لگتے ہیں۔ یوں یہ مادّہ بیک وقت ٹھوس بھی ہوتا ہے اور مائع بھی۔

زمین کے اندرونی ڈھانچے کے بارے میں معلومات زیادہ تر زلزلہ پیمائی سے حاصل ہوتی ہیں۔ کئی دہائیوں سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار بتاتے تھے کہ اندرونی مرکز کی سختی عام ٹھوس مادّوں جیسی نہیں۔

اسی بنیاد پر ماہرین نے اندازہ لگایا تھا کہ وہاں مادّے کی کوئی منفرد حالت موجود ہے۔ اس نظریے کو ثابت کرنے کے لیے سائنس دانوں نے ایک خاص طریقہ استعمال کیا جس میں لوہے اور کاربن کے نہایت چھوٹے ذرات کو بے حد تیز رفتار سے ایک ہدف پر مارا گیا۔

اس ٹکر سے پیدا ہونے والا دباؤ اور حرارت کچھ لمحوں کے لیے زمین کے اندرونی مرکز جیسے حالات پیدا کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

ان حالات میں کیے گئے مشاہدات سے معلوم ہوا کہ مادّہ واقعی نرم اور دبنے والا ہوجاتا ہے، جیسا کہ زمین کے اندرونی مرکز میں دیکھا جاتا ہے۔

یہ دریافت نہ صرف زمین کے اندرونی ڈھانچے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گی بلکہ زمین کے مقناطیسی میدان کے بارے میں بھی نئی معلومات فراہم کرسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب زمین کے مرکز کو ایک ساکت اور سخت ڈھانچے کے بجائے ایک متحرک نظام کے طور پر دیکھا جارہا ہے جو سیاروں کے اندرونی راز سمجھنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔