پاکستان نے 2025 میں اپنی جغرافیائی محلِ وقوع، دفاعی صلاحیت اور مؤثر سفارت کاری کے ذریعے عالمی سطح پر اسٹریٹجک اہمیت کو دوبارہ حاصل کیا ہے۔
امریکی جریدے کیرولائنا پولیٹیکل ریویو کے مطابق پاکستان نے عالمی سیاست میں دوبارہ اہم مقام حاصل کیا اور جنوبی ایشیا، خلیج اور وسط ایشیا تک رسائی میں کلیدی پل کی حیثیت اختیار کی۔
امریکی جریدے کے مطابق مئی میں پاک بھارت کشیدگی نے پاکستان کی دفاعی ساکھ کو مضبوط کیا، اور مؤثر سفارت کاری کے ذریعے واشنگٹن میں اعتماد بحال کر کے تعلقات کو نئی سمت دی گئی۔
کیرولائنا پولیٹیکل ریویو کے مطابق امریکی انتظامیہ نے پاکستان کو اسٹریٹجک اتحادی کے طور پر مرکزی اہمیت دی، جبکہ پاکستان نے جنوبی، وسطی اور مغربی ایشیا اور مشرق وسطی کے سنگم پر اپنی منفرد پوزیشن کا فائدہ اٹھایا۔
بلوچستان میں گوادر سمیت پاکستانی بندرگاہوں کی اسٹریٹجک اہمیت بڑھنے سے معدنیات اور بندرگاہی تعاون کے نئے مواقع کھلے۔ پاکستان نے سی پیک اور کثیر الجہتی توازن برقرار رکھتے ہوئے قومی مفاد کے تحت معاشی راہیں ہموار کیں۔
پاکستان اور امریکہ نے نایاب زمینی معدنیات کے شعبے میں 500 ملین ڈالر کے شراکت داری فریم ورک کے متعدد معاہدے کیے۔ ایگزم بینک نے ریکوڈک میں کان کنی اور اہم معدنیات کے لیے 1.25 بلین ڈالر کی فائنانسنگ کی منظوری دی، جس سے سرمایہ کاری، روزگار اور توانائی کے شعبے میں نئے مواقع پیدا ہوئے۔
کیرولائنا پولیٹیکل ریویو کے مطابق پاکستان نے اسٹریٹجک خودمختاری کے ساتھ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو “پائیدار مفاد” کی سمت مضبوط کیا، اور عالمی سطح پر اپنے کردار کو مستحکم کیا۔



















