سویڈش تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر اور بزرگ افراد جو زیادہ فل فیٹ پنیر اور کریم استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا (یادداشت کے مسائل) کے خطرے میں کمی دیکھی گئی ہے تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کے اثرات ہر شخص پر یکساں نہیں ہوتے اور احتیاط لازمی ہے۔
اس تحقیق میں 27 ہزار 670 افراد کو 25 سال تک فالو کیا گیا جن میں سے 3 ہزار 208 افراد میں ڈیمینشیا پیدا ہوا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ جن افراد میں الزائمر کے لیے جینیاتی خطرہ نہیں تھا وہ روزانہ 50 گرام سے زیادہ فل فیٹ پنیر کھاتے تھے تو الزائمر کا خطرہ 13 سے 17 فیصد کم تھا مگر جن میں جینیاتی خطرہ موجود تھا، وہاں کوئی فرق نہیں آیا۔
اسی طرح روزانہ 20 گرام سے زیادہ فل فیٹ کریم استعمال کرنے والے افراد میں ڈیمینشیا کا مجموعی خطرہ 16 سے 24 فیصد تک کم پایا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لو-فیٹ یا ہائی-فیٹ دودھ، خمیر شدہ یا غیر خمیر شدہ دودھ یا لو-فیٹ کریم کے ساتھ کوئی خاص تعلق نہیں دیکھا گیا۔
یہ نتائج اس لیے اہم ہیں کیونکہ صحت عامہ کی پچھلی ہدایات اکثر کم چربی والے ڈیری پروڈکٹس کے استعمال کی حمایت کرتی ہیں تاکہ دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو اور دل کی بیماریاں اور ڈیمینشیا اکثر مشترکہ خطرات رکھتے ہیں جیسے بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپا۔
تحقیق کے دوران محققین نے اس بات کا خاص خیال رکھا کہ جو افراد پہلے ہی ڈیمینشیا کا شکار تھے، انہیں شامل نہ کیا جائے اور ابتدائی دس سالوں میں ڈیمینشیا پیدا ہونے والے افراد کو الگ کرکے نتائج دہرائے گئے تاکہ ابتدائی اثرات کی وجہ سے غلط نتیجہ نہ نکلے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پنیر اور کریم میں موجود وٹامن اے، ڈی، کے 2، بی 12، فولیٹ، آیوڈین، زنک اور سیلینیم دماغی صحت کے لیے مفید ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ بڑی مقدار میں کھانے سے بیماریوں سے مکمل بچاؤ ممکن ہے۔
آخر میں محققین نے زور دیا کہ متوازن غذا، اعتدال اور مجموعی صحت مند طرزِ زندگی کسی بھی فرد کی دماغی اور دل کی صحت کے لیے سب سے اہم ہے۔




















