Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ٹرمپ کی حماس کو سخت دھمکی، ایران کو دوبارہ حملوں کا انتباہ

یہ بیانات صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم سے فلوریڈا میں ملاقات کے بعد دیے ہیں

فلوریڈا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ہتھیار نہ ڈالے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اپنا جوہری پروگرام دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی تو امریکہ نئے اور شدید حملے کرے گا۔

یہ بیانات صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے فلوریڈا میں واقع اپنے مارالاگو ریزورٹ میں ملاقات کے بعد دیے۔

ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو آگے بڑھانے، ایران اور لبنان میں حزب اللہ سے متعلق اسرائیلی خدشات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل کر رہا ہے، حالانکہ اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 400 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے تاخیر کا ذمہ دار مکمل طور پر حماس کو قرار دیا۔

ٹرمپ نے کہاکہ حماس کو ہتھیار ڈالنے کے لیے بہت مختصر وقت دیا جائے گا۔ اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ان کے لیے تباہی ہوگی۔

حماس کی جانب سے ان بیانات پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت اسرائیلی قیدیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، غزہ میں امداد میں اضافہ اور اسرائیلی فوج کا جزوی انخلا شامل ہے۔

تاہم اسرائیل نے رفح کراسنگ کھولنے میں تاخیر اور امداد کی ترسیل محدود کر رکھی ہے۔

حماس کا مؤقف ہے کہ جب تک فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ برقرار رہے گا، وہ ہتھیار نہیں ڈالے گی، البتہ اس نے 7 سے 10 سالہ طویل جنگ بندی کی پیشکش کی تھی۔

ایران کو جوہری پروگرام پر نئی دھمکی

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران، جون میں امریکی حملوں سے متاثر ہونے کے باوجود، اپنا جوہری پروگرام دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ایران دوبارہ جوہری سرگرمیاں شروع کرتا ہے تو ہم انہیں فوراً ختم کر دیں گے۔ اس بار ردعمل پہلے سے زیادہ طاقتور ہوگا۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو ایران کی تمام سرگرمیوں کا مکمل علم ہے اور اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ فوجی طاقت استعمال کی جائے گی۔

تاہم انہوں نے اپنے دعوؤں کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا امریکہ ایران کے میزائل پروگرام پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرے گا تو ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران نے میزائل تیار کرنا جاری رکھا تو امریکہ فوری کارروائی کرے گا۔

ایران کی جانب سے ان بیانات پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم تہران پہلے ہی جوہری ہتھیار بنانے کے الزامات کی تردید کر چکا ہے اور میزائل پروگرام پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کر چکا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حالیہ بیانات مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کو دوبارہ بڑھا سکتے ہیں، جبکہ ایران پر کسی نئے حملے کی صورت میں خطہ ایک وسیع اور طویل جنگ کی طرف جا سکتا ہے۔