Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

مالی دباؤ دل کی صحت کیلیے خاموش خطرہ قرار، نئی تحقیق میں تشویشناک حقائق بے نقاب

دیرپا مالی فکرمندی کے نتیجے میں بلڈ پریشر مستقل طور پر بلند رہ سکتا ہے، تحقیق

پیسوں کی تنگی اور مالی غیر یقینی صورتحال صرف ذہنی پریشانی تک محدود نہیں رہتی بلکہ یہ دل کی صحت پر گہرے اور خطرناک اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ طویل عرصے تک مالی دباؤ میں رہنا دل کی بیماریوں کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جب کوئی شخص مسلسل مالی مسائل کا شکار رہتا ہے تو جسم میں اسٹریس ہارمونز، خاص طور پر کورٹی سول، کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

یہ ہارمون بلڈ پریشر میں اضافے، دل کی دھڑکن کے بے ترتیب ہونے اور دل کی شریانوں پر اضافی دباؤ کا سبب بنتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دیرپا مالی فکرمندی کے نتیجے میں بلڈ پریشر مستقل طور پر بلند رہ سکتا ہے، جو دل کے دورے اور فالج جیسی مہلک بیماریوں کی بڑی وجہ بن جاتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ مالی دباؤ میں مبتلا افراد اکثر نیند کی کمی، غیر صحت بخش خوراک، اور جسمانی سرگرمی میں کمی کا شکار ہو جاتے ہیں، جو دل کی صحت کو مزید نقصان پہنچاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی پریشانی کے باعث پیدا ہونے والا ڈپریشن اور بے چینی بھی براہِ راست دل کی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ کرتے ہیں۔

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دل کو صحت مند رکھنے کیلئے ذہنی سکون اور مالی دباؤ میں کمی بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی متوازن غذا اور ورزش۔

یہ تحقیق اس حقیقت کی طرف توجہ دلاتی ہے کہ دل کی حفاظت صرف جسمانی صحت ہی نہیں بلکہ ذہنی اور معاشی سکون سے بھی گہرا تعلق رکھتی ہے۔