Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج 2025 میں تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچ گئی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 2025 میں تاریخ ساز بلندیوں کو چھوا اور سرمایہ کاروں کو 52 فیصد کا ریٹرن دیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 2025 میں تاریخ ساز بلندیوں کو چھوا اور سرمایہ کاروں کو 52 فیصد کا ریٹرن دیا۔ حکومت کی پالیسیوں کے پیش نظر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہوا اور رواں سال اسٹاک مارکیٹ میں 57 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ بیکنگ سیکٹر، ائل اینڈ گیس سیکٹر اور فرٹیلائزر ٹاپ سیکٹر رہے۔

سال 2025 اپنے اختتام کو پہنچ گیا ملکی مسائل اپنی جگہ تاہم معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے بہترین سال ثابت ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ نا صرف نئے ریکارڈز قائم ہوئے اکاؤنٹس ہولڈرز کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔

اس سال سرمایہ کاروں نے بھی کھل کر سرمایہ کاری کی اور بہترین منافع کمایا، سال 2025 کے پہلے روز ہنڈریڈ انڈیکس 1 لاکھ 17 ہزار 8 پوائنٹس پر تھا جو سال کے اختتام پر 1 لاکھ 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا جب کہ اسٹاک  مارکیٹ میں اس سال 58 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اگر بات کی جائے مارچ 2025 کی تو اسٹاک مارکیٹ کا انڈیکس 1 لاکھ 20 ہزار کی بلند سطح کو چھوا۔ جون کے مہینے میں انڈیکس نے ایک لاکھ 25 ہزار کی حد عبور کی اور وہیں اس سال 1 لاکھ 50 ہزار کی سطح کو عبور کرنے کامیاب ہوا تو ستمبر میں انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 63 ہزار کے ہندسے کو عبور کرگیا۔

اسٹاک ایکسچینج کی مجموعی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہوئے ڈائریکٹر اسٹاک ایکسچینج احمد چنائے نے بول نیوز سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کے سبب معیشت میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ نے سال میں بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہنڈریڈ انڈیکس ایک لاکھ 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا، وہیں بین القوامی اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد زبردست بحال ہوا ہے۔

انہوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی بتایا کہ کچھ مہینے ایسے بھی تھے جن میں مارکیٹ نے بہتر پرفارم نہیں کیا لیکن حالیہ بھارت کے ساتھ جنگ میں پاک فوج کی بہتریں فتح نے ناصرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے وقار میں اضافہ اور دفاع کو مضبوط کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھاوا دینے میں بہت معاون ثابت ہوئی۔ دنیا بھر میں پاکستانی کارکردگی کو سراہا گیا بلکہ غیر ملکی کمپنیوں نے بھی اعتماد کا اظہار کیا۔

احمد چنائے نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ برس افراط زر بلند سطح پر تھا تاہم نمایاں کمی کے بعد شرح سود بھی ساڑھے 10 فیصد کی شرح پر ہے اور توقع ہے کہ اس میں مزید کمی ہوگی جس سے اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بحال ہوگا اور انڈیکس آئندہ سال 2026 میں 2 لاکھ کے ہندسے کو عبور کرلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پورے سال کا جائزہ لیا جائے تو کمرشل بینکس ٹاپ پرفارمنگ سیکٹر میں رہا جب کہ آئل اینڈ گیس فرٹیلائزرز سیمنٹ اور انرجی سیکٹر میں بھی تیزی دیکھنے میں ائی۔

ڈارسن سیکیورٹیز کے پورٹ فولیو مینیجر شہریار بٹ نے مارکیٹ کا تجزیہ کچھ اس طرح کیا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کی جانب ہے کبھی گراوٹ اور تیزی مارکیٹ کا حسن ہوتی ہے تاہم اس سال مارکیٹ کے سب سے اٹریکٹو ہنڈریڈ انڈیکس میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا گو کہ مارکیٹ گراوٹ سے دوچار بھی ہوئی تاہم مارکیٹ فنڈا مینٹل بہت مضبوط ہے اسی لئیے انڈیکس 1 لاکھ 75 ہزار کی سطح بھی عبور کرگیا۔

شہریار بٹ کے مطابق 2025 میں اسٹاک ایکسچینج میں 60 ہزار نئے اکاؤنٹس کھولے گئے، صرف اگر نومبر کی ہی کی بات کی جائے تو سب سے زیادہ اکاؤنٹس اس مہینے میں اوپن کئے گئے اب اکاؤنٹس کی تعداد 4 لاکھ 50 ہزار کے قریب ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت کو اصلاحاتی پروگرام کو بہت بہتر کرنا ہوگا کیونکہ اصلاحات ہی ملکی معیشت اور اسٹاک ایکسچینج کی کارکردگی میں مزید بہتری لائیں گی۔

شہریار بٹ کے مطابق شرح سود اب بھی پاکستان میں زیادہ ہے اسے کم سطح پر لایا جائے گا تو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ آئے گا اور مارکیٹ بہترین کارکردگی کے ساتھ ساتھ نت نئے ریکارڈز بنانے میں کامیاب ہوگی۔ سال 2025 کے اگر اہم سیکٹر پر نظر ڈالیں تو آئل اینڈ گیس واضح بہتری دکھائی دیتی ہے۔

شہریار بٹ کے مطابق ریکوڈک منصوبے میں ڈیولپمنٹ کی خبروں نے اس کے حصص میں اضافہ  کیا، 30 فیصد زائد کا ریٹرن دیا سرکلر ڈیبٹ کے مسائل کے حل بھی حکومتی اقدامات خاصے حوصلہ افزا رہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں او جی ڈی سی ایل کی مالیت 5 ارب ڈالرز کے قریب ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب اگر فرٹیلائزرز سیکٹر پر نظر دوڑائیں تو اس سال اچھی کارکردگی رہی، ایف ایف سی کا اسٹاکس 314 روہے 614 روہے تک پہنچ گیا۔

شہریار بٹ کہتے ہیں سال 2025 میں سیمنٹ سیکٹر میں صورتحال ملی جلی رہی ہے، سیمنٹ کی فروخت مستحکم رہی ہے جب کہ سیمنٹ سیکٹر کو عالمی سطح پر کوئلے کی قیمتیں کم ہونے سے بڑا فائدہ ہوا اور قیمت 130 ڈالرز سے کم ہوکر 90 ڈالرز تک آگئیں۔

انہوں نے بتایا کہ لکی سیمنٹ اس سال موبائل کی صنعت سے وابستہ ہوئے ہیں اور کچھ کمپنیاں انرجی کی بچت کرتے ہوئے اب سولر پر منتقل ہورہی ہیں۔

اب بات کرتے ہیں آٹو سیکٹر کی کارکردگی اس سال بہت اچھی رہی ہے آٹو فنانسنگ بڑھ گئی ہے انڈس کے اسٹاکس 1685 سے بڑھ کر 2430 تک پہنچ گئے ہیں۔

شہریار بٹ نے بتایا کہ بینکنگ سیکٹر اس سال بہترین کارکردگی رہی ہے اور بینکوں کی جانب سے کار فنانسنگ اچھی رہی ہے۔ بینکوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے حکومت کو قرضہ دیے جس سے آکاؤنٹس سیونگ میں اضافہ ہوا اور ڈپازٹس بھی بڑھ گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سال 2025 کے اپریل میں سب سے بڑی گراوٹ 6480 پوائنٹس کی دیکھنے میں آئی اور اس سال میں 5892 کی تیزی بھی دیکھنے میں آئی۔اس سال اسٹاک ایکسچینج میں 6 نئی کمپنیوں کا آئی پی او ہوا۔

اگر اسٹاک مارکیٹ کی کیپٹلائشیشن پر نظر ڈالیں تو 5566 ارب کا اضافہ ہوا اور حصص بازار کا حجم 14٫126 ارب سے بڑھ کر 19٫682 ارب ہوگیا ہے۔

ماہرین بتاتے ہیں کہ اسٹاک ایکسچینج میں اس سال ایک ارب ڈالرز مالیت کی کمپنیوں کی تعداد 18 ہوگئی جب کہ سال 2023 میں ایک ارب ڈالرز مالیت کی کمپنیوں کی تعداد صرف 3 تھی۔

سال 2025 میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں میں نمو 37 فیصد رہی اور ڈالر میں مالیت 42 فیصد بڑھی ہے۔ ایک سال میں اسٹاک مارکیٹ کی ڈالر مالیت 11 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا اور 55 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 66 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

سال 2025 کے آخری کاروباری دن میں انڈیکس نے تاریخی ریکارڈ 1 لاکھ 75 ہزار 232 کی سطح پر ٹریڈ ہوا پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کاروبار کا اختتام 418 پوائنٹس کی کمی سے 1 لاکھ 74 ہزار 54 پوائنٹس پر بند ہوا۔