سائنس دانوں نے مٹی میں تیزی سے تحلیل ہونیوالا پلاسٹک تیار کر لیا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے مسئلے سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
پلاسٹک کو اس صدی کی سب سے بدترین ایجاد کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا، جس نے پورے خطہ ارض اور اس میں موجود ہر جاندار کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا کو اس وقت جن بڑے چیلنج کا سامنا ہے ان میں پلاسٹک کی آلودگی سرفہرست ہے۔
سائنس دانوں دودھ کے پروٹینز، نشاستہ (اسٹارچ) اور نینو کلے سے ایک بائیو ڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بنایا ہے جو مٹی میں تیزی سے تحلیل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مائیکرو پلاسٹک کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
جرنل پولیمرز میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں محققین نے ایک باریک بائی ڈیگریڈ ایبل فلم بنانے کے بارے میں آگاہ کیا، یہ فلم کیلشیئم کیسینیٹ (دودھ کے مرکزی پروٹین کیسین سے حاصل کیا جانے والا وافر مقدار میں دستیاب مواد)، تبدیل شدہ نشاستہ اور بینٹونائٹ نینو کلے کو آپس میں ملا کر بنائی گئی۔
بعد ازاں اس مرکب میں میں گلائسرول اور پولی ونائل الکوحل ملایا گیا تاکہ مٹیریل کی مضبوطی اور لچک کو بڑھایا جا سکے۔
مٹیریل کے تحلیل ہونے کے ٹیسٹ میں ایک مستحکم عمل کو دیکھا گیا۔ اس عمل میں عالم مٹی کی صورت میں13 ہفتوں کے اندر مٹیریل مکمل طور پر گل گیا تھا۔
ٹیسٹ میں زہر کی سطح بھی کم پائی گئی۔ مائیکروبائل ٹیسٹنگ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ فلم کے مٹی میں ڈالے جانے کے باوجود بیکٹیریا کی سطح اتنی ہی رہی جتنی رہنی چاہیئے تھی۔




















