Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

چین میں 70 ملین سال پرانا ڈائنوسار کا انڈا دریافت، حیران کن قدرتی کرسٹل نکل آئے

یہ انڈا تقریباً 70 ملین سال پرانا ہے اور اس کا سائز انگور کے برابر بتایا جارہا ہے۔

چین میں ماہرینِ آثارِ قدیمہ کو ایک ایسا نایاب ڈائنوسار کا انڈا ملا ہے جس نے پوری سائنسی دنیا کو حیران کردیا۔

یہ انڈا تقریباً 70 ملین سال پرانا ہے اور اس کا سائز انگور کے برابر بتایا جارہا ہے مگر اصل حیرت اس وقت سامنے آئی جب اس کے اندر سے چمکدار قدرتی کرسٹل دریافت ہوئے۔

ماہرین کے مطابق اس انڈے کے اندر نہ تو کوئی ڈائنوسار کا جنین موجود تھا اور نہ ہی عام مٹی یا ریت بلکہ انڈے کے خول کے اندر کیل سائیٹ کے خوبصورت کرسٹل جَڑے ہوئے تھے جو اسے ایک قدرتی پتھریلے غار (جی اوڈ) کی شکل دیتے ہیں۔

تحقیق کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ انڈا ایک بالکل نئی قسم سے تعلق رکھتا ہے جسے سائنسی طور پر شِکسنگ او اولِتھس چیان شانینسِس کا نام دیا گیا ہے۔ یہ دریافت 2022 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی جس کی قیادت آنہوئی یونیورسٹی کے ماہرِ آثارِ قدیمہ چِنگ ہے نے کی۔

یہ انڈا چین کے چیان شان بیسن میں واقع ایک قدیم علاقے سے ملا ہے، جہاں عام طور پر ڈائنوسار کے بجائے قدیم کچھوؤں، پرندوں اور ممالیہ جانوروں کے فوسلز پائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس خطے میں ڈائنوسار کے انڈے کی دریافت کو غیر معمولی اہمیت دی جارہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ انڈے کے اندر موجود جنین ختم ہوگیا ہوگا جس کے بعد زیرِ زمین پانی خول کے باریک سوراخوں کے ذریعے اندر داخل ہوا۔ اسی پانی میں شامل معدنیات آہستہ آہستہ جمع ہوکر کرسٹل کی شکل اختیار کرگئیں۔

سائنسدانوں کے مطابق ایسے کرسٹل نہ صرف اس دور کے ماحول اور موسمی حالات کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ قدرت کس طرح کروڑوں سال پرانی زندگی کے آثار کو محفوظ رکھتی ہے۔

یہ دریافت ڈائنوسار کی تاریخ کو سمجھنے کی طرف ایک نیا قدم ہے جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ایسی دریافتیں ماضی کے کئی رازوں سے پردہ اٹھاسکتی ہیں۔