
سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کے نرخ مزید بڑھنے کا امکان بھی موجود ہے۔ خام تیل کے بینچ مارک میں 19.5 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔
سعودی کمپنی آرامکو کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل کی فراہمی 5 فیصد یا 57 لاکھ بیرل یومیہ تک متاثر ہوسکتی ہے۔
مذکورہ حملے سے قبل خام تیل کی قیمت 66.20 ڈالر فی بیرل تھی تاہم اس میں 5.98 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوگیا جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں اس کی نئی قیمت 71.95 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 15.5 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 22 جون 1998 کے بعد ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
امریکا نے ان حملوں کی ذمہ داری ایران پر ڈالی تھی تاہم ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی ہے۔
تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ حملے نہ صرف سعودی عرب بلکہ عالمی معیشت کے لیے خطرناک ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملے کے مجرم کو جانتے ہیں اور اس کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہیں مگر تصدیق اور سعودی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News