اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) تکنیکی ٹیم نے ریٹیلرز سمیت زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم کے درمیان جاری مذاکرات میں رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی سختی سے سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم نے انکم ٹیکس قوانین میں بڑی تبدیلیاں لانے کی سفارش کی اور کہا کہ سروسز اور اشیاء پر سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ کیا جائے۔
آئی ایم ایف ٹیم نے سفارش کی ہے کہ ایف بی آر وفاقی اور صوبائی سطح پر رئیل اسٹیٹ کا ریٹ بڑھائے۔
آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم کی صوبائی ٹیکس حکام سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں ٹیکس مشینری کو مکمل طور پر فعال کرنے کی سفارش بھی سامنے آئی ہے، تاہم آئی ایم ایف ٹیم کی سفارشات نئے پروگرام کیلئے قابل عمل ہوں گی۔
یاد رہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 11 ہزار ارب سے زائد رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی حکومت کے اخراجات ساڑھے 16 ہزار ارب تک ہوں گے۔
اس کے علاوہ قرض اور سود کی ادائیگیوں پر آئندہ مالی سال ساڑھے 9 ہزار ارب روپے سے زائد ہوں گے، آئندہ مالی سال دفاعی اخراجات کا تخمینہ 21 سو ارب روپے تک لگایا گیا جبکہ ڈرافٹ میں سبسڈیز اور گرانٹس کی مد میں 3 ہزار ارب روپے رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
صوبوں کو آئندہ مالی سال 5 ہزار 320 ارب روپے جاری کیے جائیں گے، وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 780 ارب روپے سے زائد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا، آئندہ مالی سال مالیاتی خسارہ 9 ہزار ارب روپے سے زائد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News