
آئی جی، چیف کمشنراسلام آباد اوردیگرافسران کوہرصورت عدالت میں پیش ہونے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کی نظربندی کے خلاف درخواست پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز پر عدالت نے سوال کیا کہ معاملہ کابینہ بھجوایا تھا کیا بنا؟ اس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ابھی وہاں سے کوئی فیصلہ نہیں آیا۔
سرکاری وکیل نے درخواست پر فیصلہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کر رکھی تھی۔
سرکاری وکیل نے اپنے موقف میں کہا کہ درخواست گزار کے وکلاء ایڈشنل چیف سیکرٹری ہوم پنجاب کے پاس نظر بندی پر نظرثانی کی درخواست لے کر پیش ہو گئے ہیں اور ایڈشنل چیف سیکرٹری ہوم پنجاب درخواست پر فیصلہ کر دیں گے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جسٹس راحیل کامران شیخ پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الہیٰ کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ درخواست گزار کے شوہر کو سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں ملوث کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ عدالت نے تمام مقدمات میں پرویز الہٰی کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔ حکومت نے درخواست گزار کے شوہر کو رہا کرنے کی بجائے نظر بند کر دیا اور اب درخواست گزار کو شوہر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پرویز الہٰی کے نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے پرویز الہیٰ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News