
پولیس کو عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز پر ایس ایچ او نے عدالت کو بتایا کہ عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست گزار نے پولیس سے رجوع ہی نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ہی عثمان ڈار کی گمشدگی سے متعلق درخواست جمع کرادی تھی۔
سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ درخواست گزار چاہیں تو 154 کے تحت پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کراسکتے ہیں، عثمان ڈار پولیس کی تحویل میں نہیں ہے۔
بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ نگران وزیر داخلہ حارث نواز نے ٹی وی ٹاک شو میں اعتراف کیا عثمان ڈار پولیس کی تحویل میں ہیں، اب پولیس کہتی ہے عثمان ڈار کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ 9 ستمبر کو عثمان ڈار کو حراست میں لیا گیا، ملیر کینٹ میں جہاں سیولین کو اندر آنے کی اجازت نہیں وہاں درجن لوگوں کو ان کو حراست میں لیا۔
بیرسٹر علی طاہر نے مزید کہا کہ عثمان ڈار کو 9 ستمبر کو ملیر کینٹ کے علاقے سے درجنوں مسلح اور سادہ لباس اہلکار اپنے ساتھ لے گیے ہیں اور ان کی سیالکوٹ میں واقع فیکٹری اور رہائش گاہ بھی سیل کردی گئی ہے۔
عدالت نے پولیس کو عثمان ڈار کی گمشدگی کا مقدمہ درج کر کے 3 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News