Advertisement
Advertisement
Advertisement

پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد

Now Reading:

پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد

جی ایچ کیو حملہ کیس میں التواء مانگنے پر سپریم کورٹ پنجاب حکومت پر برہم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر درخواست گزار کے وکیل غلام رسول نے اپنے مؤقف میں کہا کہ 96 پولنگ اسٹیشنز میں سے 7 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی۔

چیف جسٹس فائز عیسٰی نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ غلط رزلٹ تیار کیا گیا؟ وکیل غلام رسول نے بتایا کہ فارم 45 کے مطابق یہ رزلٹ نہیں تھے افسران جانبدار تھے، اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈبے کھلنے کے بعد فارم 45 ہو یا 47 اسکی حیثیت نہیں رہتی۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ پریزائیڈنگ افسران نے اصل ریکارڈ پیش کیا، آپ کاپیوں پر کیس چلا رہے ہیں، آپ کے گواہان نے پریذائیڈنگ افسران کا نام تک غلط بتایا، آپ کے گواہ تو خود کو پولنگ ایجنٹس بھی ثابت نہیں کرسکے۔

Advertisement

چیف جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کہ انتخابات میں سب سے اہم شواہد ووٹ ہوتے ہیں، فارم 45 تو پریذائیڈنگ افسر بھرتا ہے، یا تو دوبارہ گنتی پر اعتراض کریں کہ ڈبے کھلے ہوئے تھے۔

جسٹس شاہد بلال نے کہا کہ ریکارڈ سے آپ کے الزامات ثابت نہیں ہوتے، کیس بہت سادہ ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جج صاحب نے بغیر شواہد کے مجھے فیصلے میں جھوٹا کہہ دیا، اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جھوٹا سچا اللہ جانتا ہے ہم حقائق پر فیصلہ کرتے ہیں، یہ کوئی میاں بیوی کا مقدمہ نہیں جو سچا جھوٹا فیصلہ کریں گے، کیس کا فیصلہ ریکارڈ پر ہوتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران کی جانبداری ثابت کریں، بتائیں کیا وہ رشتہ دار تھے، دوبارہ گنتی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، پریزائڈنگ افسر جانی دشمن بھی ہو تو فیصلہ ووٹ سے ہوتا ہے، ووٹوں کے سامنے 45 فارم کی کوئی اہمیت نہیں۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ افسران نے سارا فراڈ کیا، اس پر چیف جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کہ یونہی الزام نہ لگائیں قانون یا کوئی فیکٹ بتائیں۔

بعدازاں عدالت نے ن لیگ کے محمود خان کی کامیابی کو برقرار رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کے غلام رسول کی درخواست مسترد کردی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال، سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے، جج سپریم کورٹ
کیا بچوں کیلئے ٹک ٹاک اور فیس بک بند ہوں گے؟ لاہور ہائیکورٹ میں اہم کیس کی سماعت
نور مقدم کیس میں سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر