Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ڈگری کیس: طارق محمود جہانگیری کو بطور جج ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم

کراچی یونیورسٹی نے جسٹس جہانگیری کی ڈگری کینسل کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس طارق جہانگیری کی بطور جج ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ایل ایل بی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران رجسٹرار کراچی یونیورسٹی عمران احمد صدیقی عدالت میں پیش ہوئے اور جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری سے متعلق اصل ریکارڈ اور شواہد عدالت میں جمع کرائے۔

رجسٹرار نے واضح بیان دیا کہ کراچی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ نے حتمی طور پر جسٹس طارق جہانگیری کی ایل ایل بی ڈگری منسوخ کر دی ہے، انہوں نے ایل ایل بی کے امتحانات جعلی انرولمنٹ فارم اور مختلف ناموں سے دیے، ایل ایل بی پارٹ ون میں امیدوار نے طارق جہانگیری ولد محمد اکرم جبکہ پارٹ ٹو میں طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم کے نام سے امتحان دیا۔

رجسٹرار کے مطابق طارق محمود کو نقل کرنے اور ایگزامنر کو دھمکیاں دینے پر ان فیئر مینز کمیٹی نے تین سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا، اس کے باوجود جعلی طریقے سے ڈگری حاصل کی گئی۔

رجسٹرار عمران احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ اسلامیہ لاء کالج کے پرنسپل نے بھی کراچی یونیورسٹی کو آگاہ کیا کہ ان کے ادارے میں اس نام کا کوئی طالبعلم زیرِتعلیم نہیں رہا، متعلقہ اتھارٹیز کی تصدیق کے بعد ڈگری منسوخی کا باقاعدہ ڈیکلریشن جاری کیا گیا۔

جسٹس طارق جہانگیری آج کی سماعت میں خود پیش نہ ہوسکے، تاہم ان کے وکیل اکرم شیخ اور بیرسٹر صلاح الدین عدالت میں موجود تھے۔

 اکرم شیخ نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کے ڈیکلریشن کو معطل کر رکھا ہے اور جسٹس جہانگیری کو آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے جبکہ انہوں نے عدالت کے دائرہ اختیار پر بھی اعتراض اٹھایا۔

دوسری جانب ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس کے قابلِ سماعت ہونے کا معاملہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے۔

چیف جسٹس نے رجسٹرار کراچی یونیورسٹی سے استفسار کیا کہ حتمی فیصلہ کیا ہوا، جس پر رجسٹرار نے واضح طور پر ڈگری منسوخی کی تصدیق کی۔

درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ سے اسٹے کے باوجود کارروائی نہیں روکی جا سکتی۔

 انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ قرآن پر حلف دے کر کہتے ہیں کہ جسٹس جہانگیری کی ڈگری بوگس ہے اور عدالت کو خود یہ طے کرنا ہے کہ کارروائی کس طرح آگے بڑھانی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طارق محمود جہانگیری جج کی تعیناتی کے وقت ایل ایل بی کی درست اور قانونی ڈگری کے حامل نہیں تھے، اس لیے ان کی بطور جج تقرری غیر قانونی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ طارق محمود جہانگیری جج کا عہدہ رکھنے کے اہل نہیں تھے، جس کے باعث انہیں فوری طور پر بطور جج ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق غیر قانونی تعیناتی آئینی و قانونی تقاضوں کے خلاف تھی، اس لیے طارق محمود جہانگیری کی جج کے عہدے پر موجودگی برقرار نہیں رکھی جا سکتی۔