
وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم اساتذہ کے بھرتیوں میں بہتر عمل بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل ہونے والی بھرتیاں پچھلے سالوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہوگی۔
سید سردار علی شاہ نے کہا کہ ہم اساتذہ کے بھرتیوں میں بہتر عمل بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہم نے کوشش کی ہے کہ بھرتیوں کو شفاف رکھا جائے۔
وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے مزید کہا کہ مکمل طور پر تین لاکھ سے زیادہ اساتذہ نے حصہ لیا اور ہم چھیالیس ہزار کے قریب بھرتیاں کرنے جارہے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل وزیر تعلیم سردار شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے ، میں پہلے بھی وزیر تعلیم رہ چکا ہوں ، مجھے چیلنجز کا اندازہ ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مجھے معاشرے میں نچلی سطح کے بچوں میں تعلیم کی پیاس کا بھی اندازہ ہے ، ان سب کے درمیان ہمیں اپنا راستہ بنانا ہے ، فائیو اسٹار ہوٹل میں بیٹھ کر ہم لنچ کر کے دیہاتوں کے بچوں کی حالت زار کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔
وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا تھا کہ 15 فیصد لڑکیاں دیہاتوں میں اسکول نہیں جاتیں ، ہمارے بچے پرائیویٹ شاندار اسکولوں میں پڑھتے ہیں اور ہم دیہاتوں کے بچوں سے پروگرام کرتے ہیں ، ہمیں صرف رجسٹرڈ اسکولوں کا اندازہ ہے ، میں 60 لاکھ بچوں کے اسکول سے باہر رہنے سے ایگری نہیں کرتا۔
سردار شاہ نے کہا تھا کہ ہم ڈونرز کو تصویریں دکھاتے ہیں اور پیسے لیتے ہیں ، لیکن ہمیں خود کو دیکھنا ہے کہ ہم کہاں ہیں ، ہم کیا کررہے ہیں ، ہمیں مکمل کمٹمنٹ کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اتنے ڈالرز دیے لیکن بچے اب تک اسکول کے باہر ہیں ، اسکول ٹوٹے ہوئے ہیں، ٹیچرز نہیں ہیں ، ہم نے خود اپنے استادوں کا معیار گرایا ہے ، 7 لاکھ بچوں کے لیے اسکولول کو فرنیچر پہلے مرحلے میں دیا جائے گا ، اگلے سال تک 15 لاکھ بچوں کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔
سردار شاہ کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد زیادہ ہے ، لیکن رینکنگ میں ہمیں اگے رکھا جاتا ہے ، میں نہیں مانتا کہ 60 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں ، میں اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہوں ، پرائیویٹ اسکول کے بچوں کو انگریزی کے علاوہ کچھ نہیں آتا ، سائنس کیمسٹری کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔
وزیر تعلیم سردار شاہ کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کے دماغ میں سوال نہیں، جو سوال نہیں پوچھتا تو اسے کچھ نہیں آتا ، بچوں کے ہاتھوں میں بس موبائل فون دے دیتے ہیں ، 17 سال کی عمر کے طلباء سے ہم ویکسینیشن کا آغاز کررہے ہیں ، جب تک والدین کی جانب سے اجازت نامہ نہیں جاتا تب تک 12 سال کی عمر تک کے طلباء کا آغاز کریں گے۔
مزید پڑھیں
- bol news
- Bol news Urdu
- Bol Urdu News
- breaking news urdu
- breaking urdu news
- Cantonment Board Elections 2021
- current breaking news in urdu
- karachi breaking news in urdu
- karachi news update urdu
- latest breaking news in urdu
- latest breaking news urdu
- latest news in urdu
- latest pakistani news in urdu
- latest urdu news
- latest urdu news islamabad
- latest urdu news karachi
- latest urdu news pakistan
- news in urdu
- pak news urdu
- pak urdu news
- pakistan latest news urdu
- pakistan news in urdu
- pakistan news urdu
- pakistan urdu news
- taza tareen urdu news
- urdu news
- urdu news pakistan
- urdu news paper
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News