
برطانوی سپر ماڈل ناؤمی کامپبیل نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ’ خدا کا شکر ہے کہ میں جنسی غلام بننے سے بچ گئی۔‘
ناؤمی کامپبیل برطانوی ماڈل، کاروباری خاتون اور سماجی کارکن ہیں۔ان کا شمار دنیا کی معروف ترین، بااثر ترین اورامیر ترین ماڈلز میں ہوتا ہے۔ناؤمی کامپبیل کو برطانیہ کی پہلی سیاہ فام سپر ماڈل کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
یہ انٹرویو ان کے یوٹیوب چینل پر موجود ہے۔اس ویڈیو میں ناؤمی سے بدنام زمانہ امریکی سرمایہ کار جیفری اپسٹن جنسی اسکینڈل سے متعلق سوالات کیے گئے۔
یہ سوالات برطانوی اخبار ’دی میل آن لائن‘ کے صحافی کی جانب سے پوچھے گئے ۔ جو ویڈیو میں دکھائی نہیں دے رہے۔
انٹرویو میں ناؤمی کامپبیل نے اعتراف کیا کہ وہ ارب پتی جیفری اپسٹن کو جانتی تھیں۔
تاہم ناؤمی نے اس بات سے انکار کیا کہ ان کو جیفری کے کرتوتوں کا علم تھا۔
ناؤمی نے انٹرویو میں ماضی کے کچھ اوراق پلٹے اور بتایا کہ وہ خواتین کو جنسی غلام بنا کر رکھنے والے ارب پتی سرمایہ کار سے 18 سال قبل اپنی 31 ویں سالگرہ پر ملی تھیں۔
اس وقت ان کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ لڑکیوں کے ساتھ بد فعلی کرتے ہیں۔
جیفری سے ناؤمی کی ملاقات ان کے ایکس بوائے فرینڈ نے ہی کروائی تھی۔
ناؤمی نے اعتراف کیا کہ نہ انہوں نے کبھی جیفری کے ساتھ جسمانی تعلق رکھااور نہ ہی کبھی فحش پرفارمنس کرنے پر مجبور ہوئیں۔
ناؤمی نے انٹرویو میں بتایا کہ ان کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب جیفری کے کالے کرتوتوں سے باخبر ہوئیں کہ جیفری اپسٹن خواتین کے ساتھ غلط کام اور انہیں جسم فروشی کے لیے استعمال کرنے جیسے جرائم میں ملوث ہے۔
جیفری اپسٹن اسکینڈل کیا ہے؟
جیفری اپسٹن اسکینڈل رواں ماہ 10 اگست کو منظر عام پر آیا تھا جب جیفری نے جیل میں خود کشی کر لی تھی۔
جیفری اپسٹن کو گزشتہ ماہ 6 جولائی کو امریکی ریاست نیو جرسی سے گرفتار کرکے نیویارک کی جیل منتقل کیا گیا تھا۔
جس کے بعد ان کے خلاف جنسی جرائم کے تحت کیسز کی شروعات کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News