پاکستان میں جاوید اقبال پر بنائی جانے والی فلم جاوید اقبال؛ دی ان ٹولڈ اسٹوری آف اے سیریل کلر کی ریلیز کی تاریخ سامنے آگئی ہے۔
اداکار یاسر حسین نے فوٹو اینڈ ویڈیو شئیرنگ انسٹاگرام پر اپنی فلم کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فلم 28 جنوری کو ریلیز ہوگی۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
انہوں نے اس ہی کے ساتھ لکھا کہ فلم دیکھنے کے لئے اکیلے نہ آئیں۔
یاسر حسین نے ایک اور پوسٹ میں عائشہ عمر کے ساتھ فلم سیٹ سے ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ فلم جاوید اقبال کے سیٹ پر عائشہ عمر سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
Advertisement
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
اداکار نے بہترین آئیڈیاز اور ان کا خیال رکھنے پر اداکارہ کا شکریہ ادا کیا اور مداحوں سے کہا کہ آپ لوگ ایک مجرم اور پولیس افسر کے درمیان تعلق کو پسند کریں گے۔
واضح رہے کہ عائشہ عمر نے اس فلم میں پولیس انسپکٹر کا کردار نبھایا ہے جبکہ یاسر حسین فلم میں قاتل کے کردار میں نظر آئیں گے۔
گزشتہ دنوں 100بچوں کے قاتل بدنام زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کی زندگی پر بننے والی فلم جاوید اقبال؛ دی ان ٹولڈ اسٹوری آف اے سیریل کلر کا ٹریلر ریلیز کیا گیا تھا۔
اداکارہ عائشہ عمر اور اداکار یاسر حسین نے فوٹو اینڈ ویڈیو شئیرنگ ایپ انسٹاگرام پر فلم کے ٹریلر ریلیز ہونے کی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
اس فلم کے مصنف ابو علیحہ ہیں اور ہدایتکاری کے فرائض بھی انہوں نے ہی انجام دئیے ہیں جبکہ فلم ’کے کے فلمز پروڈکشن‘ کے بینر تلے تیار کی گئی ہے۔
فلم کی کہانی پاکستان کے بدنام زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کے گرد گھومتی ہے جس نے 1998 سے 1999 کے دوران لاہور میں 100 سے زائد بچوں کو نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کیا تھا بلکہ انہیں مار کر بچوں کی لاشوں کے ٹکڑوں کو تیزاب میں گلا کر دریا برد کردیا تھا۔
یاد رہے اداکار یسر حسین نے بھی فوٹو اینڈ ویڈیو شئیرنگ ایپ انسٹاگرام پر فلم کا پہلا پوسٹر شیئر کیا تھا اور مداحوں کو آگاہ کیا تھا کہ ان کی فلم جلد ہی ریلیز ہونے والی ہے۔
واضح رہے کہ 16 مارچ 2000 کو عدالت نے جاوید اقبال کو 100 بار سزائے موت کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجرم اور اس کے ساتھی کو بچوں کے ورثاء کے سامنے اسی زنجیر سے پھانسی دی جائے گی جس سے وہ بچوں کا گلا گھونٹتا تھا۔
بعد ازاں ان کی لاشوں کے ٹکڑے بھی اسی طرح تیزاب کے ڈرم میں ڈالے جائیں جیسے وہ بچوں کی لاشوں کے ٹکڑے ڈالتا تھا لیکن ایسا ہو نہیں سکا کیونکہ گرفتاری کے دو سال بعد 9 اکتوبر 2001 کو جاوید اقبال اور اس کا ساتھی لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں مردہ پائے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News