Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

نسل پرستانہ پوسٹ مہنگی پڑ گئی؛ مس فن لینڈ کا تاج واپس لے لیا گیا

وائرل تصویر میں سارہ کو آنکھیں انگلیوں سے کھینچتے ہوئے دیکھا گیا۔

سوشل میڈیا پر ایک غیر محتاط پوسٹ فن لینڈ کی حسن کے لیے بھاری ثابت ہوئی، جہاں نسل پرستانہ رویے پر شدید عالمی ردعمل کے بعد مس فن لینڈ کا تاج واپس لے لیا گیا۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب فن لینڈ کی نمائندگی کرنے والی 22 سالہ سارہ دزافسے نے تھائی لینڈ میں منعقدہ مس یونیورس مقابلے کے دوران اپنی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

وائرل تصویر میں سارہ کو آنکھیں انگلیوں سے کھینچتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ تصویر کے ساتھ لکھا گیا کیپشن ’’ایک چینی کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے‘‘ دنیا بھر میں ناپسندیدگی کا باعث بنا۔
مس فن لینڈ

اس پوسٹ کو ایشیائی کمیونٹی، بالخصوص جاپان، جنوبی کوریا اور چین میں توہین آمیز اور نسل پرستانہ قرار دیا گیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ عالمی سطح پر ردعمل بڑھنے پر سارہ دزافسے نے معذرت بھی کی، تاہم ان کی وضاحت عوامی سطح پر قبول نہ کی جا سکی۔

بڑھتے دباؤ کے پیشِ نظر مس فن لینڈ کی تنظیمی کمیٹی نے سخت اقدام اٹھاتے ہوئے سارہ دزافسے سے نہ صرف مس فن لینڈ کا تاج واپس لے لیا بلکہ ان کا اعزاز بھی ختم کر دیا۔

 مس فن لینڈ انتظامیہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ نسل پرستی یا کسی قوم اور ثقافت کا مذاق اڑانا ناقابلِ قبول ہے اور اس حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔

اس واقعے پر فن لینڈ کے وزیرِاعظم نے بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ حرکت غیر ذمہ دارانہ اور سوچے سمجھے بغیر کی گئی، جس کے باعث ملک کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، ایسے واقعات فن لینڈ کی اقدار اور روایات کی عکاسی نہیں کرتے۔

انتظامیہ کے مطابق حسن کے مقابلوں کا مقصد مثبت اقدار، باہمی احترام اور عالمی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے، نہ کہ تعصب یا نفرت کو۔

متعلقہ خبریں