
کرونا وائرس کے علاج کے لیے ہومیوپیتھی طریقہ علاج کی بازگشت سنائی دی جانے لگی ، چین کے شہر واہان سے پھیلنے والے مہلک وائرس نے دنیا بھر کے29 ممالک میں اپننے پنجے گاڑ دیے ہیں۔
مہلک وائرس تھائی لینڈ، فرانس، فلپائن، امریکا، آسٹریلیا اور انڈیا، جاپان،ملائیشیا اورجرمنی وغیرہ شامل ہیں۔ عالمی سطح پر مجموعی طور پر81 ہزار سے 229 ا فراد ’کرونا وائرس‘ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس وبائی مرض سے چین میں مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوزہوچکی ہے۔ یورپ میں اب تک اس وائرس سے ایک فرد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
علامات
کرونا وائرس سے متاثر ہ افراد میں بنیادی طور پر جو علامات ظاہر ہوتی ہیں ان میں تیز بخار،سانس لینے میں دشواری اور کھانسی شامل ہوتی ہے۔ وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کیلئے طبی ماہرین کی جانب سے چند ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کھانسی یا چھینکنے کے دوران منہ اور ناک کو ٹشوپیپر یا صاف کپڑے سے ڈھانپا جائے اور استعمال کرنے کے بعد کوڑا دان میں ڈالا جائے۔ہاتھوں کو صابن اور پانی کے ساتھ اکثر دھویا جائے۔ہاتھ صاف نہ ہونے کی صورت میں اپنی آنکھوں،ناک اور منہ کو نہ چھوا جائے،جو افراد بیمار ہیں ان کے ساتھ قریبی رابطہ کرنے سے پرہیز کیا جائے۔
عالمی وباء
عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمی وباء قرار دیا ہے۔ادارہ نے چین سے پھیلنے والے اس وبائی وائرس کو Covid-19کا نام دیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈانوم نے جینیوا میں میڈیا کو بتایا کہ کرونا وائرس سے جب ہلاکتوں نے ایک ہزار سے تجاوز کیا تو اس مرض کو ایک خاص نام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ دراصل محققین وائرس کی وجہ سے نمودار ہونے والے مرض کیلئے ایک مخصوص نام رکھنے کا مطالبہ کر رہے تھے تا کہ کسی بھی ملک اور گروپ سے منسوب ہونے والی پریشانی یا طنز سے بچ سکیں۔
اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا نام تلاش کرنا پڑا جو کسی جگہ، جانور،کسی گروپ یا فرد سے نہ ملتا جلتا ہو اور بیماری کو بھی واضح کرے ۔اُن کا کہنا تھا کہ نام رکھنے سے نامناسب اور بدنامی کا باعث بننے والے ناموں سے تحفظ مقصود ہوتا ہے۔ یہ نام مستقبل میں وائرس پھیلنے کی صورت میں ایک معیار دے سکتا ہے۔
ویکسین کی تیاری
’عالمی ادارہ صحت‘ کو اس وائرس کی اطلاع گزشتہ برس31 دسمبر کو ملی تھی۔ ماہرین اس مرض کی روک تھام کیلئے ویکسین کی تیاری میں دن رات کوشاں ہیں اور جلد ہی اس موذی اور جان لیوا بیماری کے تدارک کیلئے پُرامید بھی ہیں۔
اس موذی بیماری کے حوالے سے ’مائیکروسافٹ‘ کے بانی بل گیٹس نے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرونا وائرس کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ وائرس افریقی ممالک میں وبائی صورت اختیار کرتا ہے جہاں صحت کی سہولیات اسے قابو نہیں کرسکیں گی تو اس کے نتیجے میں اندازاً ایک کروڑ افراد کی موت ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News