اداسی اور ڈپریشن (ذہنی دباؤ )دو الگ باتیں ہیں جس میں لوگ الجھ کر انہیں ایک جیسا ہی سمجھ لیتے ہیں۔
ڈپریشن (ذہنی دباؤ) ایک عام لیکن خطرناک بیماری ہے،یہ بیماری کسی بھی شخص کے زندہ رہنےکے مقصد کو نشانہ بناتی اور اسے زندگی سے بیزار کردیتی ہے۔
ڈپریشن کے شکار 350 ملین سے زائد لوگوں کی زندگی بچانے کے لیے ہمیں اس سے متعلق سنجیدہ ہونا پڑے گا۔
یہ بیماری جو لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے، اس کی علامات کو سمجھنا اس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہاں ڈپریشن کی ان چند علامات کا تذکرہ کرتے چلیں جو ہر ایک کے لیے جاننا انتہائی اہم ہیں تاکہ اس بیماری پہ کچھ حد تک قابو پایا جاسکے۔
اداسی یا پریشانی:
ہم سب ہی زندگی میں کبھی نہ کبھی اداس ہوتے ہی ہیں اور اس کا تعلق ہمارے جذبات سے ہے تاہم اگر یہ اداسی چند دنوں سے بڑھ کر ہفتوں اور مہینوں تک پہنچ جائے تو وہ یقنی طور ڈپریشن کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔
ایسی صورت میں ہمیں منفی خیالات سے چھٹکاراحاصل کرنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔
سونے کے وقت میں خرابی:
اگر آپ کے سونے کے اوقات میں تبدیلی واقع ہورہی ہے، جیسے کہ آپ ساری رات جاگنے اور دن میں زیادہ سونے لگے ہیں تو یہ ڈپریشن کی علامت ہوسکتی ہے۔
اپنے کام پر توجہ نہ دے پانا:
اگر آپ مسلسل کوشش کے باوجد بھی کام پر صحیح طریقے سے توجہ نہیں دے پارہے تو یہ بھی ڈپریشن کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔
کسی چیز کی لت لگا لینا:
کسی چیز کا استعمال یکدم سے بڑھادینا یا پھر سگریٹ اور الکوحل سمیت کسی قسم کا نشہ شروع کردینا ڈپریشن کی بڑی علامات میں سے ایک ہے۔
خود کو بے وقعت سمجھنا یا شرمندگی محسوس کرنا :
اگر آپ ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں تو ہر چیز کے لیے خود کو ذمہ دارٹھہرانا شروع کردیتے ہیں اور یہ خود احتسابی کا عمل شروع کرکے آپ خود کو ان کاموں کے لیے بھی قصور وار ٹھہراتے ہیں جس میں آپکا کچھ بھی لینا دینا نہیں ہوتا۔
خودکشی کا سوچنا:
ایک اندازے کے مطابق ہر تیس سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے ۔گزشتہ 45 سالوں میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور خودکشی کرنے کی شرح 60 فیصد تک جاپہنچی ہے۔
خود کشی کے خیالات کا آنا ڈپریشن کی سب سے بڑی اور سب سے خطرناک علامت ہے۔ ایسی صورت میں فوری طور پر کسی اچھے ماہر نفسیات سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
وزن میں تبدیلی:
بعض ماہرین کا ماننا ہے وزن کا مسلسل تیزی سے بڑھنا یا گھٹنا بھی ڈپریشن کی علامت ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News