جسم میں بہت سے مرض سوزش کے نتیجے میں جنم لیتے ہیں اور سوزش کی کئی وجوہات ہیں، اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ جسم میں چوٹ لگنے یا کسی بیکٹیریا کے حملے کی صورت میں جسم کا مدافعتی نظام اس جگہ کی حفاظت کے لئے خون کے سرخ خلیوں کی فوج بھیجتا ہے جس کے نتیجے میں ظاہری سرخی اور سوجن پیدا ہوتی ہے، اگر سوزش نہ ہوتو یہ عام لگنے والی چوٹ اور انفیکشن ٹھیک نہیں ہوں گے۔
تاہم اس کے برعکس کم درجےکی دائمی سوزش بھی ہوتی ہے جو جسم میں زہریلے مادوں جیسے سگریٹ نوشی اور غیر صحت بخش غذا کے نتیجے میں جنم لیتی ہے۔ ہلکی سوزش کی علامات میں وزن بڑھنے، تھکاوٹ، جوڑوں میں درد، جلد کے مسائل اورنظام انہضام کا بہترانداز میں کام نہ کرنا شامل ہے۔
بطور فنکشنل میڈیسن ایکسپرٹ ول کول جو کہ، گٹ فیلنگز کے مصنف ہیں کا کہنا ہے کہ جسم میں سوزش کی کچھ ایسے عوامل بھی ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں یہاں پر ان ہی عوامل کا ذکر کیا جارہاہے۔
ایسا صدمہ جس کا مداوا نہیں کیا جاسکا
کول کے مطابق، اگر آپ کا جسم کسی ایسے صدمے کا سامنا کر رہاہے جو کم نہیں ہورہا تو ایسی صورت میں صحت کا بہتر ہونا تقریباً ناممکن ہے، اور یہ ایک ناقابل یقین حد تک عام بات ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ریاستہائے متحدہ امریکا میں 70 فیصد بالغ افراد اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار کسی بھی قسم کے تکلیف دہ واقعے کا تجربہ کرتے ہیں بہت سے لوگ ان کو یاد رکھتے ہیں اور انہیں بھول نہیں پاتے۔
وہ یہ تو جانتے ہیں کہ یہ ان کے ساتھ اچھا نہیں ہوا تھا، لیکن وہ نہیں جانتے کہ اس صدمے نے ان کے مائٹوکونڈریا کے ساتھ کیا کیا، ان کے اعصابی نظام اور ان کی سوزش کی سطح پر کیا اثر ڈالا۔
کول کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ جب کسی صدمے سے گزرتے ہیں تو دوسروں کو اپنے سے زیادہ برے حالات میں دیکھ کر اپنے دکھ بھول جاتے ہیں، اس کے برعکس کچھ لوگ ان جذبات کو اپنے جسم میں جمع ہونے دیتے ہیں، اس طرح وقت کے ساتھ جسمانی صحت واقعی متاثر ہونے لگتی ہے۔
دائمی تناؤ
جب آپ کا جسم مسلسل کسی خیال یا پریشانی سے لڑ رہا ہوتا ہے، تو ایسی صورت میں صحت کے اہداف تک صحیح معنوں میں پہنچنا تقریباً ناممکن ہے۔ کول کہتے ہیں کہ آپ کا جسم ایک سیلولر لائبریری ہے، اور آپ کے خیالات، الفاظ اور تجربات وہ کتابیں ہیں جو ان خلیوں میں جمع ہوتی ہیں۔ لہذا جب آپ جذباتی طور پر تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں تو آپ کا جسم اس کے اثرات کو محسوس کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تناؤ پر قابو پانا ضروری ہے، تناؤ کو کم کرنے کے لئے ماہرین سے رابطہ کر سکتے ہیں اور ان کی حمایت یافتہ تکنیکوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
صحت کے بارے میں پریشانی
اپنی صحت کی فکر کرنا اچھی بات ہے تاہم اس کے حوالے سے بہت ساری معلومات آپ کو پریشان کر کے دائمی اضطراب میں مبتلا کر سکتی ہے اور یہ عمل آپ کے جسم میں سوزش کو جنم دے سکتا ہے۔
آپ کے سوشل نیٹ ورکس
جسم میں سوزش کی وجہ صرف کھانے پینے کی اشیاء ہی نہیں ہوتی بلکہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ہیں جو آپ کی دماغی صحت کو پسند نہیں کرتے ہیں۔ کول کا کہنا ہے کہ سماجی نیٹ ورک سے سوزش بہت زیادہ عام ہے۔
سوشل میڈیا پر جو چیز آپ دیکھتے ہیں وہ آپ کے اعصابی نظام اور سوزش کی سطح کو بھی متاثر کر سکتی ہے، اور اس وجہ سے اینڈوکرائن سسٹم یا ہارمونل سسٹمز بھی متاثر ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کا ضرورت سے زیادہ استعمال سی ری ایکٹیو پروٹین کی سطح بڑھادیتا ہے، جو دائمی سوزش سے منسلک ہے۔ ان اکاؤنٹس میں ترمیم کرنے کی کوشش کریں جن کی آپ پیروی کرتے ہیں اور صرف وہی رکھیں جو آپ کو اچھا محسوس کراتے ہیں۔ اگر آپ اپنی جذباتی صحت پر توجہ نہیں دیتے ہیں تو آپ اپنی صحت اور غذائیت کے اہداف حاصل نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News