نیویارک: ماہرین کا کہنا ہے کہ شنگلز سے بچاؤ کی دو خوراکوں پر مشتمل ویکسین تکلیف دہ بیماری سے حفاظت کے ساتھ ساتھ ڈیمینشیا کی رفتار بھی کم کر سکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق میں یہ حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ شنگلز سے بچاؤ کی دو خوراکوں پر مشتمل ویکسین نہ صرف تکلیف دہ بیماری سے حفاظت فراہم کرتی ہے بلکہ ڈیمینشیا کی رفتار بھی کم کر سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ویکسین لینے والوں میں ڈیمینشیا کی progression میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ ویکسین علاج میں بھی ممکنہ کردار ادا کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی جاری، اسرائیل نے بچوں کی ویکسین سرینجز روک لیں، یونیسیف
تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر تین میں سے ایک شخص اپنی زندگی میں شنگلز کا شکار ہوتا ہے، اسی لیے 50 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے یہ ویکسین تجویز کی جاتی ہے، جو بیماری روکنے میں 90 فیصد سے زیادہ مؤثر مانی جاتی ہے۔
اس ہفتے جرنل Cell میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے پایا کہ شنگلز ویکسین ڈیمینشیا کے مریضوں میں موت کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محقق ڈاکٹر پاسکل گلڈسٹزر کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ’’حیران کن اور امید افزا‘‘ ہیں، کیونکہ فوائد ان لوگوں میں بھی دیکھے گئے جو پہلے ہی ڈیمینشیا کا شکار تھے۔
اس سے قبل ویلز میں کی جانے والی ایک تحقیق میں پایا گیا تھا کہ ویکسین لینے والوں میں سات سال کے عرصے میں ڈیمینشیا کی نئی تشخیص کا امکان 3.5 فیصد کم تھا۔
نئی تحقیق میں مزید معلوم ہوا کہ جن افراد کو ویکسین لگی تھی، ان میں mild cognitive impairment کے امکانات نو سال میں 3.1 فیصد کم رہے۔ خواتین میں حفاظتی اثرات مردوں کی نسبت زیادہ دیکھے گئے۔
مزید پڑھیں: روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
محققین نے آسٹریلیا کے ڈیٹا کا تجزیہ بھی کیا، جس سے نتائج مزید مضبوط ہوئے۔ ڈیمینشیا کے مریضوں میں ویکسین لینے والوں میں نو سال کے اندر اس مرض سے موت کے خطرے میں 29.5 فیصد تک کمی دیکھی گئی، جو مرض کی progression سست ہونے کی جانب اشارہ ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اس تعلق کی ممکنہ وجوہات میں دو بڑے عوامل شامل ہو سکتے ہیں:
شنگلز وائرس اعصاب میں ساکن رہ کر مسلسل مدافعتی نظام کو متحرک رکھتا ہے، جس سے سوزش پیدا ہوتی ہےاور سوزش ڈیمینشیا کے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
ویکسین مدافعتی نظام کو مجموعی طور پر مضبوط کرتی ہے، جس سے مختلف انفیکشنز کا خطرہ کم ہوتا ہے، اور متعدد تحقیقات انفیکشنز کو ڈیمینشیا کے بڑھتے خطرے سے جوڑتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نتائج امید دلاتے ہیں، مگر ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ صرف ڈیمینشیا سے بچاؤ کیلئے شنگلز ویکسین لگوائی جائے۔ اس تعلق کی تصدیق کیلئے مزید تحقیق اور ممکنہ طور پر کلینیکل ٹرائلز کی ضرورت ہے۔
ایک ماہر نے کہا:“جیسے میں لوگوں کو ورزش، سماجی روابط اور ذہنی طور پر مصروف رہنے کا مشورہ دیتی ہوں، اب میں کہوں گی کہ شنگلز ویکسین کے بارے میں بھی اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔”
تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ ویکسین کے دماغی صحت پر مثبت اثرات کے پیچھے اصل وجہ ابھی تک ’’معمہ‘‘ ہے، مگر اس مطالعے نے مستقبل کی تحقیق کیلئے مضبوط بنیاد فراہم کر دی ہے۔

