Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ہاتھ کے اشارے آپ کی گفتگو کا زیادہ مؤثر بناتے ہیں، تحقیق

تاہم محققین کے مطابق ہر اشارہ فائدہ مند نہیں ہوتا

دنیا میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جو دوران گفتگو اپنے ہاتھوں کا استعمال کرتے ہیں، اور ہاتھوں کی یہی حرکت ان کی بات میں وزن پیدا کرنے کے ساتھ گفتگو کو مؤثر بھی بناتی ہے۔

محققین کے مطابق  جب لوگ گفتگو کی مناسبت سے ہاتھوں کو حرکت دیتے ہیں یا اشاروں کا استعمال کر کے بات کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں تو اس طرح بصری طور پر وہ ان باتوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو وہ کہہ رہے ہوتے ہیں، تو سننے والے انہیں زیادہ واضح، قابل اور مؤثر سمجھتے ہیں، جبکہ ہاتھ کے ان اشاروں یا حرکت کو الیسٹریٹرز کہا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر جب آپ فاصلے کی بات کرتے ہیں تو آپ اپنے ہاتھ پھیلا سکتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں کہ کوئی چیزدور ہے، اسی طرح قریب کی شے کے لیے ہاتھوں کو قریب لاسکتے ہیں، جبکہ مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو ہاتھ کو لہرا کر یا اوپر نیچے کر کے بیان کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے آئی پر انحصار آپ کے علم کو کم کرسکتا ہے، نئی تحقیق میں انکشاف

جیووانی لوکا کاسیو ریزو جو کہ  یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں اسسٹنٹ پروفیسر آف مارکیٹنگ ہیں نے اس حوالے سے ایک تحقیق کی۔

اس تحقیق میں محققین نے اشاروں کا بڑے پیمانے پر مطالعہ کرنے کے لیے، 2,000 سے زائد ٹی ای ڈی ٹاکس کی 200,000 ویڈیو کا اے آئی ٹولز کی مدد سے فریم بہ فریم تجزیہ کیا، جبکہ دوسری جانب محققین نے کنٹرول تجربات بھی کیے جن میں شرکاء نے ایک پروڈکٹ پیش کرنے والے انٹرپرینیورز کا جائزہ لیا۔

دونوں جگہوں پر نتائج ایک جیسے تھے۔ اے آئی سے تجزیہ شدہ ٹی ای ڈی ٹاک ڈیٹا میں، بصری اشاروں کی وجہ سے زیادہ مثبت آڈینس ریٹنگز سامنے آئی، جس کا اظہار 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ آن لائن ’’لائکس‘‘ کی صورت میں دکھائی دیا۔

ان تجزیوں اور تجربات میں، 1,600 شرکاء نے ان مقررین کو زیادہ واضح، قابل اور مؤثر قرار دیا جنہوں السیٹریٹر یعنی ہاتھ کے اشاروں کا استعمال کیا۔

اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ اشارے سامعین کو آپ کے مطلب تک پہنچنے کا ایک بصری راستہ فراہم کرتے ہیں۔ یہ تجریدی خیالات کو زیادہ ٹھوس محسوس کرواتے ہیں، جس سے سننے والے آپ کی بات کو خیال میں لاکر ایک خاکہ سا بنا لیتے ہیں، اس طرح پیغام کو پروسیس کرنا آسان ہو جاتا ہے، جسے ماہرینِ نفسیات ’’پروسیسنگ فلوئنسی‘‘ کہتے ہیں، اور جب خیالات آسان لگتے ہیں، تو لوگ مقرر کو زیادہ قابل اور مؤثر سمجھتے ہیں۔

تاہم محققین کے مطابق ہر اشارہ فائدہ مند نہیں ہوتا، ایسے اشارے جو پیغام سے میل نہیں کھاتے، جیسے بے مقصد ہاتھ ہلانا، بے چینی سے حرکت کرنا یا خلا میں بیٹھے کسی چیز کی طرف اشارہ کرنا فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا بلکہ کبھی کبھار تو یہ توجہ ہٹانے کا سبب بھی بن جاتا ہے۔