آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ جب بھی آپ صبح جاگنے کے لیے الارم سیٹ کرتے ہیں، لیکن الارم بجنے سے چند منٹ پہلے ہی جاگ جاتے ہیں۔
ایسا کیوں ہوتا ہے اس کی کوئی بیرونی وجہ ہے یا آپ کاجسم خود بخود جان لیتا ہے کہ اب جاگنے کا وقت ہے، دراصل اس میں جسم کے تین نظام کام کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک قدرتی عمل ہے جسے ’’باڈی کلاک‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ آپ کے جسم کا اندرونی وقت کا نظام ہے جو نیند اور جاگنے کے اوقات کو منظم کرتا ہے اسی طرح دماغ میں ’’سوپراچاسمیٹک نیوکلیئس‘‘ نامی ایک نیورونز کا گروپ ہوتا ہے جو ’’ماسٹر کلاک‘‘ کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ نیورونز وقت کی نگرانی کرتے ہیں اور ہمارے جسم کی نیند، درجہ حرارت، بھوک اور ہاضمہ جیسے اہم افعال کو منظم کرتے ہیں، جبکہ تیسرا سرکیڈین تال ہے۔
سرکیڈین رِدھم سے مراد وہ تمام تاریخ حیاتیاتی عمل ہیں جو ہمارے جسم میں 24 گھنٹے کے دوران ہوتے ہیں، جس میں نیند یا بیداری کی ردھم بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پروٹین اور فائبر سے بھرپور غذائیں بہتر نیند کی ضامن، تحقیق
ہم سب کا ’’سرکیڈین رِدھم‘‘ مختلف ہوتا ہے، یعنی کچھ لوگ صبح جلد اٹھنا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ رات دیر تک جاگتے ہیں، اور یہ سرکیڈین رِدھم کی بنا پر ہوتا ہے۔
اگر آپ ایک ہی وقت میں سوتے ہیں اور ہر صبح ایک ہی وقت پر اٹھتے ہیں، تو آپ کا جسم اس عادت کا عادی ہو جاتا ہے۔
جب ہم صبح بیدار ہوتے ہیں، تو اس وقت ’’کورٹیسول‘‘ نامی ہارمون کی مقدار بڑھتی ہے، جو ہمیں دن کے لیے تیار کرتا ہے اور توانائی فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ کا جاگنے کا وقت اور روشنی کا ایکسپوژرمتوازن ہو، تو آپ کی ماسٹر کلاک آپ کے جاگنے کے وقت کو پہلے سے جان کر جاگنے کی تیاری کرتی ہے۔

اگر آپ الارم سے پہلے اٹھ کر ترو تازہ اور چاک و چوبند محسوس کرتے ہیں تو یہ آپ کے سرکیڈین رِدھم کے متوازن ہونے کی نشانی ہے، لیکن اگر آپ الارم سے پہلے اٹھ کر تھکے ہوئے یا چڑچڑے محسوس کرتے ہیں تو یہ نیند کی معیار کی کمی کی جانب اشارہ ہو سکتا ہے۔
نیند کے لیے اگر اوقات میں باقاعدگی ہو تو اس طرح جسم کی اندرونی گھڑی درست طریقے سے منظم ہوتی ہے جو نیند کے معیار کو بہتر بناتی ہے۔
دوسری جانب اسٹریس اور انزائٹی بھی کورٹیسول کے لیول کو بڑھا سکتی ہے جونیند میں خلل کا سبب بنتی ہے اگر آپ جلدی بیدار ہو جاتے ہیں تو یہ قدرتی ہے، مگر اگر بار بارایسا ہوتو یہ نیند کے مسائل جانب اشارہ ہے۔




















