Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

مائیکرو پلاسٹک کا ایک اور نقصان سامنے آگیا

مائیکرو پلاسٹک صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں، بلکہ یہ اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کے پھیلاؤ میں بھی کردار ادا کرسکتے ہیں

سائنسدان مائیکرو پلاسٹک کی آلودگی اوراس کے صحت پر پڑنے والے اثرات کا طویل عرصے سے جائزہ لے رہے ہیں، تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق اب یہ ذرات پانی کی آلوگی اور مختلف جراثیم کو جذب کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر اور پلائموتھ میرین لیبارٹری کے محققین نے مائیکرو پلاسٹک پر ایک نئی تحقیق کی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ پانی میں موجود مائیکرو پلاسٹک پر مختلف مائیکروبزایک لیئر سی بنالیتے ہیں، یہ لیئر نہ صرف خطرناک بیکٹیریا کی پناہ گاہ بن جاتی ہے  بلکہ ان کی افزائش اور بقا میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

یہ مائیکرو پلاسٹک صحت کے کئی سنگین مسائل کو جنم دے سکتے ہیں، ان میں غذا میں شامل ہوکر  امراض کا سبب بننا اور مختلف انفیکشنز میں استعمال ہونے والی ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنا ہے جس سے علاج مشکل ہوجاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی بار انسانی دماغ میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف

تحقیق کے نتائج کے مطابق مائیکروں پلاسٹ پر سب سے زیادہ ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والے جراثیم کی تعداد سب سے زیادہ پائی گئی۔

اس تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہیں، بلکہ یہ اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کے پھیلاؤ میں بھی کردار ادا کرسکتے ہیں، محققین کا کہنا ہے کہ اس حوالے ایک مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے جو مائیکرو پلاسٹک کی آلودگی کو کرکے  کم کرے اور ماحول اور انسانی صحت کو محفوظ رکھے۔