دنیا بھر میں ذیابیطس کا مرض تیزی کے پھیلتا جارہا ہے، اور ایک اندازے کے مطابق 2050 تک، ہر آٹھ میں سے ایک بالغ تقریباً 853 ملین افراد ذیابیطس میں مبتلا ہوں گے۔
یہ ایک خاموش مرض ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا میں ہر نو میں سے ایک بالغ شخص کو ذیابیطس ہے، اور ان میں چار سے زیادہ افراد کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں یہ بیماری ہے۔
ذیابیطس ایک دائمی مرض ہے جو اس وقت جنم لیتا ہے جب جسم خون میں شکر کی سطح کو مؤثر طریقے سے منظم نہیں کرپاتا، اور جسم انسولین پیدا کرنے یا استعمال کرنے کی صلاحیت کم ہونے لگتی ہے۔ اس طرح غذا میں موجود چینی گلوکوز میں تبدیل ہوئے بغیر خون میں شامل ہوجاتی جس سے صحت کے کئی مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔
ذیابیطس کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا تاہم غذائی احتیاط ہی واحد علاج ہے۔
اس مرض میں چونکہ خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جسے کنٹرول کر کے آپ اس مرض کی پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
یہاں پر دو ایسے آزمودہ طریقے بتائے جارہے ہیں جن سے خون میں چینی کی سطح کو توازن میں رکھا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا خوراک اور ورزش سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے؟
میتھی دانہ کا پانی
میتھی دانہ کو بطور غذا اور بہت سے طبی فوائد کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ میتھی دانہ اور میتھی سبزی کے باقاعدہ استعمال صحت کو بہتر بناتا ہے تاہم یہ ذیابیطس میں کسی جادو کی طرح اثر کرتا ہے۔
میتھی کے بیجوں میں موجود فائبر کی زیادہ مقدار بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جو خاص طور پر ایسے افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو۔
میتھی کے بیجوں میں موجود فائبر کی زیادہ مقدار بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جو خاص طور پر ایسے افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو۔
ذیابیطس کے لیے میتھی کے استعمال کا ایک مقبول ترین طریقہ میتھی دانہ کا پانی پینا ہے، اس کا باقاعدگی سے استعمال ذیابیطس ہونے کے امکانات کو کم دیتا ہے۔
ایک گلاس پانی میں 1-2 کھانے کے چمچ میتھی کے دانے رات بھر بھگو دیں، صبح سویرے بیجوں کو چھان لیں اور پانی خالی پیٹ پی لیں، روزانہ میتھی کا پانی پینے سے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رہے گی۔
خون میں شوگر کی سطح کو توازن میں رکھنے کا ایک اور آزمودہ طریقہ سیب کا سرکہ ہے۔
سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ کی افادیت سے سب ہی واقف ہے، سیب کے عرق سے تیار یہ سرکہ صحت کے لیے کسی معجزے سے کم نہیں ہے، اس سرکے میں وٹامن بی، سی، اور پولی فینولز پائے جاتے ہیں۔
سیب کے سرکہ کی کچھ مقدار پینا بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ذیابطیس ٹائپ ٹو کے مریضوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سونے سے قبل دو چائے کے چمچ سیب کا سرکہ پینے سے صبح گلوکوز کی سطح میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کھانے کے دوران سیب کا سرکہ استعمال کرنے سے انسولین کی حساسیت کو انیس سے چونتیس فیصد تک بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ڈال کر نہار منہ پینے سے دن بھر بلڈ شوگر کنٹرول میں رہتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون محض معلومات عامہ کے لیے دیا گیا اس پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے ضرور رابطہ کریں۔




















