Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں خطرناک وبا نے سر اٹھا لیا

وبا کا آغاز ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا میں متعلقہ وبا کی ویکسین کے حوالے سے بحث شدت اختیار کر چکی

امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں  خطرناک وبا نے سر اٹھا لیا ۔ امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں خسرے کی وبا میں تیزی آ گئی ہے۔ؔ

جس کا سبب تعطیلات کے دوران سفر میں اضافے اور ویکسینیشن کی کم شرح ہے ۔ ریاست کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ خسرے کے کیسز آئندہ کئی ہفتوں تک بڑھ سکتے ہیں۔

 10 دسمبر تک ریاستی محکمہ صحتِ عامہ نے 114 خسرہ کیسز کی تصدیق کی ہے۔ جن میں سے بیشتر بالائی علاقے میں سامنے آئے ہیں۔

ماہرِ وبا ڈاکٹر لنڈا بیل نے بریفنگ میں بتایا کہ ان 111 کیسز میں سے 105 افراد وہ ہیں جنہوں نے خسرہ کی ویکسین نہیں لگوائی تھی، اور 3 افراد نے مکمل ویکسین نہیں لی تھی، صرف ایک خوراک لی تھی۔

ڈاکٹر بیل نے اس صورتحال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویکسینیشن کی شرح جنوبی کیرولائنا میں توقع سے کہیں کم ہے۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق، خسرہ، ممپس اور روبیلا کی ویکسین کی ایک خوراک 93 فیصد اور دو خوراکوں کے بعد 97 فیصد مؤثر ہوتی ہے۔

ریاستی حکام نے اس دوران 254 افراد کو قرنطینہ میں رکھا ہے، جن میں سے 16 افراد مکمل تنہائی میں ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 16 نئے کیسز حالیہ اجتماعات سے منسلک ہیں، خاص طور پر ویے آف ٹروتھ چرچ میں ہونے والے اجتماعات سے یہ کیسز سامنے آئے ہیں ۔

اس وبا کا آغاز ایسے وقت میں ہوا ہے جب پورے امریکا میں ویکسین کے حوالے سے بحث شدت اختیار کر چکی ہے۔

امریکی وزیرِ صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر اپنے ویکسین کے خلاف تنقیدی مؤقف کے لیے جانے جاتے ہیں۔ جس سے ماہرینِ صحت کو خدشہ ہے کہ اس سے ویکسینیشن کی شرح پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

سی ڈی سی کے مطابق، رواں سال امریکا میں خسرہ کے 1,912 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔جن میں سے نصف سے زیادہ کیسز بچوں کے ہیں۔

بہت سے کیسز ان کمیونٹیز میں سامنے آئے ہیں جہاں کورونا کی وبا کے بعد ویکسینیشن کی شرح میں کمی آئی تھی۔