Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

لہسن سے مؤثر ماؤتھ واش تیار کیا جا سکتا ہے، تحقیق

محققین کے مطابق لہسن منہ کی صحت کے لیے ایک قدرتی اور مؤثر متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔

ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ لہسن سے تیار کردہ جوس میں وہی طاقتور جراثیم کش خصوصیات موجود ہو سکتی ہیں جو عام طور پر استعمال ہونے والے ماؤتھ واش میں پائی جاتی ہیں۔

محققین کے مطابق لہسن منہ کی صحت کے لیے ایک قدرتی اور مؤثر متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لہسن (سائنسی نام: ایلیم سیٹیوم) نہ صرف کھانوں میں ذائقے کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ یہ قدرتی طور پر سب سے طاقتور جراثیم کش سبزی میں شمار کیا جاتا ہے۔ سائنس دان خاص طور پر لہسن میں موجود مرکب ایلیسن پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، جو جراثیم کی افزائش روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ماضی کے مطالعوں سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ لہسن کا عرق منہ کے اندرونی بافتوں کی سوزش کم کرنے اور دانتوں کی جڑ کی نالی میں موجود جراثیم کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی یونیورسٹی آف شارجہ سے وابستہ سائنس دانوں نے حالیہ تحقیق میں تجویز دی ہے کہ لہسن کے عرق کو اس کی جراثیم کش خصوصیات کی بنیاد پر ماؤتھ واش کے متبادل کے طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق اس کی افادیت عام طور پر استعمال ہونے والے جراثیم کش کیمیکل کلورہیکسیڈائن سے مماثلت رکھتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اگرچہ لہسن کی تیز بو اور ذائقہ استعمال کے دوران کچھ حد تک ناگواری کا سبب بن سکتے ہیں، تاہم اس کا جراثیم کش اثر کلورہیکسیڈائن کے مقابلے میں زیادہ دیر تک برقرار رہ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماؤتھ واش کا استعمال آپ کو کن دائمی امراض میں مبتلا کر سکتا ہے؟ ماہرین نے بتادیا

یہ تحقیق جرنل آف ہربل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا کہ کلورہیکسیڈائن کو طویل عرصے سے ’گولڈ اسٹینڈرڈ‘ ماؤتھ واش سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کے استعمال سے جراثیم میں مزاحمت پیدا ہونے اور دیگر ضمنی اثرات کے خدشات بھی سامنے آئے ہیں۔

تحقیقی جائزے میں متعدد مطالعات کا تجزیہ کیا گیا، جن میں یہ جانچنے کی کوشش کی گئی کہ لہسن کا عرق عملی طبی ماحول میں کس حد تک مؤثر ثابت ہوتا ہے اور آیا یہ جڑی بوٹیوں پر مبنی متبادل کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے یا نہیں۔

نتائج سے ظاہر ہوا کہ لہسن کے عرق کی زیادہ مقدار پر مشتمل ماؤتھ واش منہ میں موجود بیکٹیریا کو کم کرنے میں بعض صورتوں میں کلورہیکسیڈائن کے برابر مؤثر ہو سکتا ہے۔ تاہم محققین کے مطابق ماؤتھ واش کی تاثیر اس کے ارتکاز اور استعمال کی مدت پر منحصر ہوتی ہے۔

سائنس دانوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اگرچہ لہسن کا ماؤتھ واش ہلکی جلن، تیکھے ذائقے اور ناگوار بو کا باعث بن سکتا ہے، لیکن مستقبل کی تحقیق کے ذریعے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

محققین نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ ابتدائی شواہد حوصلہ افزا ہیں، تاہم لہسن کے عرق کو کلورہیکسیڈائن جیسے ’گولڈ اسٹینڈرڈ‘ ماؤتھ واش کے مکمل متبادل کے طور پر اپنانے سے قبل مزید وسیع پیمانے پر طبی مطالعات، بڑے نمونوں اور طویل مدتی مشاہدے کی ضرورت ہے۔