Site icon بول نیوز

پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی صورتحال پر اظہارِ تشویش

اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسیوں، آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوششوں کو کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دے دیا۔

اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسیوں، آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوششوں کو کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دے دیا۔

ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق قابض بھارت کی پالیسیاں کشمیری عوام کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہیں، جبکہ وسیع پیمانے پر جاری پابندیاں اور گرفتاریوں کی تازہ لہر عالمی برادری کے لیے بھی فکر مندی کا باعث ہونی چاہیے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کی مذہب کی بنیاد پر پروفائلنگ کی رپورٹس انتہائی تشویشناک ہیں۔ بھارت مقبوضہ وادی کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوششوں میں مسلسل مصروف ہے اور کشمیریوں کے مذہبی، ثقافتی اور سماجی ورثے کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یہ تمام اقدامات کشمیریوں کی جائز سیاسی خواہشات اور جدوجہدِ آزادی کو دبانے کی منظم کوششیں ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہزاروں کشمیری نوجوان تاحال لاپتہ ہیں جبکہ حقیقی سیاسی نمائندے مسلسل حراست میں رکھے جا رہے ہیں۔

دفترخارجہ کے مطابق بھارت کے جبری اقدامات کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔

پاکستان نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لے اور بھارت کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنایا جائے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی اداروں کو وادی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی اجازت دی جائے، کیونکہ تنازع جموں و کشمیر کا منصفانہ حل خطے میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے۔

Exit mobile version