Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ماہرین نے جنوب مشرقی ایشیا  میں مزید طوفانوں کا خدشہ ظاہر کردیا

کولمبو: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سمندر کے بلند درجہ حرارت کی وجہ سے جنوب مشرقی ایشیا میں مزید طوفان تشکیل پارہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ تحقیق کے مطابق نومبر کے آخر میں سری لنکا، انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں آئے مہلک طوفانوں کو “سپرچارج” کرنے میں سمندر کی بلند سطحی درجہ حرارت اور تیز رفتار جنگلات کی کٹائی اہم کردار ادا کر رہی تھی۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ ٹراپیکل سائیکلون سینیار مالاکا اسٹریٹ میں بننے کے بعد جنوب مشرقی ایشیا میں تباہی مچانے والا ثابت ہوا، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 969 انڈونیشیا کے جزیرے سمارا کے تھے، اور امدادی کارروائیوں کے لیے کم از کم 3 ارب ڈالر کی ضرورت پڑی۔

مزید پڑھیں: تاریخ کے بدترین سمندری طوفان ملیسا نے جمیکا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسی دوران سری لنکا میں ٹراپیکل سائیکلون ڈیٹواہ کے باعث شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈز ہوئے، جس سے 600 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 7 ارب ڈالر کے اقتصادی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا۔

ورلڈ ویثر ایٹری بیوشن گروپ کے محققین نے مشاہدہ کیا کہ بارش کے سب سے شدید پانچ دنوں کے دوران شمالی ہند کے سمندر کی سطح کا درجہ حرارت 1991-2020 کے اوسط سے 0.2 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا، جس نے طوفانوں کو اضافی حرارت اور توانائی فراہم کی۔

محققین کے مطابق اگر صنعتی دور سے قبل کے مقابلے میں عالمی اوسط درجہ حرارت میں 1.3C اضافہ نہ ہوتا تو نومبر کے آخر میں اس علاقے کا سمندر تقریباً ایک ڈگری ٹھنڈا ہوتا۔

سائنسدانوں نے کہا کہ اگرچہ موسمی طوفان مون سون کے دوران معمول کے مطابق ہوتے ہیں، تاہم بلند سمندری درجہ حرارت انہیں مزید تباہ کن بنا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیا میں تباہ کن طوفان اور بارشیں، ہلاکتیں 600 سے متجاوز، سیکڑوں افراد لاپتہ

رائل نیدرلینڈز میٹیرولوجیکل انسٹی ٹیوٹ کی ماحولیاتی محققہ سارہ کیو نے کہا، “غیر معمولی بات یہ ہے کہ ان طوفانوں کی شدت بڑھ رہی ہے اور یہ لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہے ہیں اور سینکڑوں جانیں لے رہے ہیں۔”

تحقیق کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث شدید بارش میں اضافہ مالاکا اسٹریٹ میں 9 سے 50 فیصد اور سری لنکا میں 28 سے 160 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا کہ مزید علاقے شدید موسمی حالات کے خطرے میں آ سکتے ہیں کیونکہ طوفان نئی جگہوں پر بن رہے ہیں اور مختلف راستوں پر حرکت کر رہے ہیں۔

خصوصاً سینیار کے مالاکا اسٹریٹ میں بننے کو غیر معمولی قرار دیا گیا، کیونکہ کچھ سائنسدانوں کے مطابق یہ صرف دوسرا طوفان تھا جو مغرب سے ملائیشیا میں لینڈ فال کر رہا تھا۔

متعلقہ خبریں