کیف: روس کے تازہ حملوں میں یوکرین کے مختلف علاقوں میں ایک بچے سمیت کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے بتایاکہ روس کے حملوں میں مارے گئے افراد میں ایک چار سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
یوکرین کی وزارت توانائی کے مطابق روسی حملوں کے بعد کئی علاقوں، بشمول کیف اور اس کے مضافات میں بجلی کی ہنگامی لوڈشیڈنگ کی گئی ہے۔
ادھر روسی حملوں کے بعد پولینڈ اور اتحادی طیارے یوکرین کی سرحد کے قریب پولینڈ کی فضائی حدود کی حفاظت کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ روس نے یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے ہیں، جب دو دن قبل میامی میں امریکی قیادت میں امن مذاکرات ہوئے، جن میں امریکی حکام، یوکرینی اور یورپی وفود نے شرکت کی، جبکہ روسی نمائندوں کے ساتھ الگ ملاقاتیں بھی کی گئیں۔
فوجی اور صنعتی اہداف کو نشانہ بنایا، ماسکو کا دعویٰ
روسی وزارت دفاع کے مختصر بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ کارروائی آج صبح یوکرین کی طرف سے شہری اہداف پر کیے گئے “دہشت گرد حملوں” کے جواب میں کی گئی۔
روسی حکام کے مطابق حملے طویل فاصلے کے ہتھیاروں، بشمول کنژال ہائپر سونک بیلسٹک میزائل اور دھماکہ خیز ڈرونز کے ذریعے کیے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام مقررہ اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بناکر حملے کے مقاصد حاصل کر لیے گئے ہیں۔



















