لاڑکانہ: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی تقسیم سے سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے زور دیا کہ الیکشن تو ہونے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ انتخابات شفاف اور صاف ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کا اعتماد الیکشن کمیشن پر بحال ہونا ضروری ہے، اور اگر دوبارہ انتخابات پر سوال اٹھائے گئے تو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو نے سندھ کی تقسیم کے حوالے سے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی آئینی ترمیم میں سندھ کی تقسیم کا تصور نہیں ہے۔
انہوں نے صدر زرداری کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مفاہمت کے لیے صدر زرداری نے مثبت اقدامات کیے ہیں اور اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ پاکستان کی دونوں سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں اور دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی راستے نکالنے چاہئیں تاکہ ملک میں مفاہمت اور اتحاد کو فروغ ملے۔ محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کا آخری پیغام بھی سیاسی مفاہمت کا تھا۔
معاشی اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ عام آدمی ترقی اور معاشی صورتحال سے خوش نہیں ہے اور وہ روزمرہ کے اخراجات برداشت کرنے میں دشواری محسوس کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے منصوبوں، جیسے کہ ٹھٹھہ ڈیول کیریج وے اور چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ اکانمسٹ میگزین نے سندھ حکومت کے PPP ماڈل کو چھٹے نمبر پر رکھا ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی سمیت دیگر اضلاع میں صحت کی اہم سہولیات فراہم کی ہیں، اور لاڑکانہ میں آئی سی یو جیسی عالمی معیار کی نگہداشت شروع کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی سب سے کم شرح اموات اب سندھ میں ہے اور انہیں یہ سہولیات ہر شہری تک پہنچانی ہیں۔
معاشی مسائل پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں ایک معاشی بحران ہے اور پیپلزپارٹی عوامی بوجھ کم کرنے والی پالیسیز لانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے منشور پر عملدرآمد جاری ہے اور یہی پارٹی کی اولین ترجیح ہے۔



















