Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

جنرل عاصم منیر، صدر ٹرمپ کے پسندیدہ ’’فیلڈ مارشل‘‘ کیسے بنے؟ الجزیرہ کی رپورٹ

قطری جریدے نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو سپاہی سفارتکار کا لقب بھی دے دیا

دوحہ : قطری جریدے الجزیرہ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر امریکی صدر کے پسندیدہ فیلڈ مارشل کیسے بنے؟

قطری جریدے نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو کو سپاہی سفارتکار کا لقب دیتے ہوئے گزشتہ ایک سال کے دوران ان کی قیات میں حاصل کی گئی کامیابیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر گزشتہ ایک سال کے دوران عالمی سفارتکاری میں ایک اہم اور بااثر کردار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کی بار بار تعریف اور انہیں ’’میرا پسندیدہ فیلڈ مارشل‘‘ قرار دینا اس بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے کی واضح مثال ہے۔

گزشتہ دسمبر امریکا میں مارا لاگو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا۔

ٹرمپ کے مطابق پاکستان کی قیادت اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اعتراف کیا کہ ان کی مداخلت سے لاکھوں جانیں بچیں۔ یہ کم از کم دسواں موقع تھا جب رواں سال ٹرمپ نے کھل کر پاکستانی آرمی چیف کی تعریف کی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مختصر مگر شدید جنگ نے عاصم منیر کے عالمی تشخص کو مضبوط کیا۔

اس تنازع میں دونوں ممالک نے کامیابی کے دعوے کیے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اس صورتحال کو سفارتی طور پر اپنے حق میں بہتر انداز میں استعمال کیا، جس کے بعد امریکا کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی۔

سابق وزیر خارجہ خرم دستگیر خان کے مطابق مئی کا تنازع وہ فیصلہ کن موڑ تھا جس نے آرمی چیف کو عالمی سطح پر نمایاں کیا۔ سابق خارجہ سیکریٹری سلمان بشیر نے بھی اسے پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں ’’اہم تبدیلی‘‘ قرار دیا۔

ماضی میں امریکا اور پاکستان کے تعلقات شدید تناؤ کا شکار رہے، تاہم ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت میں واشنگٹن کا لہجہ بدلا۔ مارچ میں کانگریس سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کابل ایئرپورٹ حملے کے ایک ملزم کی گرفتاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، جسے ماہرین امریکی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ قرار دیتے ہیں۔

داخلی طور پر بھی فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کردار مضبوط ہوا۔ بھارت کے ساتھ تنازع کے بعد انہیں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ قائم کیا گیا، جس سے بری، بحری اور فضائی افواج ان کے ماتحت آگئیں۔

اگرچہ پاکستان کی عالمی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے، تاہم ناقدین خبردار کرتے ہیں کہ اندرونی چیلنجز بدستور موجود ہیں۔ ملک میں بدامنی، سیاسی کشیدگی، شہری آزادیوں پر پابندیوں اور متنازع آئینی ترامیم پر تنقید جاری ہے۔

ماہرین کے مطابق خارجہ کامیابیوں نے وقتی طور پر داخلی مسائل کو پس منظر میں دھکیل دیا ہے، مگر یہ مسائل مستقبل میں مزید گہرے ہو سکتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خود کو ایک ’’سپاہی سفارتکار‘‘ کے طور پر منوایا ہے، تاہم اصل امتحان یہ ہوگا کہ آیا پاکستان اس عالمی سفارتی کامیابی کو اندرونی استحکام اور جمہوری بہتری میں بھی تبدیل کر پاتا ہے یا نہیں۔