کشمیر کی آزادی اور مقبوضہ وادی میں مودی سرکار کے مظالم کےخلاف دنیا بھرمیں مظاہرےجاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان ،امریکا،یورپ اور برطانیہ کےبعدبھارتی مظالم کےخلاف ٹورنٹومیں بھی سول سوسائٹی اورکشمیری کمیونٹی نےاحتجاجی مظاہرہ کیا۔
کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں فرینڈزآف کشمیرنےبھارتی مظالم کےخلاف احتجاجی مظاہرےکاانعقاد کیا۔مظاہرین نےمودی حکومت کے خلاف شدیدنعرےبازی کی۔
مظاہرے میں سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت کشمیری کمیونٹی کی بڑی تعداد نے بھی حصہ لیا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔
دوسری جانب سوئٹزر لینڈ میں بھی بھارت کےخلاف بڑامظاہرہ کیاگیاہے۔
احتجاجی مظاہرہ جینیواکےبروکن چیئرپرکیاگیا،مظاہرےمیں بڑی تعداد میں مسلمانوں،سکھوں،عیسائیوں اوردیگر اقلیتوں نےحصہ لیا۔
اس موقع پر مظاہرین نےمطالبہ کیاکہ بھارت میں اقلیتوں کاقتل عام بند کیاجائے اور عیسائیوں کی کلیساؤں کوجلانابندکیاجائے۔
مظاہرین کاکہناتھاکہ بھارت دنیامیں زیادتی کےدارالخلافہ کےنام سے جاناجاتاہے۔
یورپین یونین نےکہاہےکہ مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی خطرناک ہے،بھارت کشمیریوں کوان کےبنیادی حق سےمحروم نہ کرے، مسئلہ کشمیرعوامی خواہشات اورعالمی قوانین کےمطابق مذاکرات سےحل کیاجائے۔
واضح رہےکہ گذشتہ روز یورپین یونین کےاجلاس میں 12سال بعد مسئلہ کشمیرپربحث ہوئی،بھارتی کوششوں کےباوجودمسئلہ کشمیرپر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی۔
بھارتی حکومت کی جانب سےرواں سال5 اگست کومقبوضہ وادی کی خصوصی آئینی حقیقت ختم کی گئی تھی ۔ جس کےبعدپاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیر کی آزادی اور مودی سرکار کی جانب سے کئے جانے والے ظلم پر آوازاٹھائی جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بحث کی گئی اوآئی سی نے بھی کشمیر سے فوری طورپر کرفیوہٹانے کامطالبہ کیا ہے۔
واضح رہےکہ مقبوضہ کشمیرمیں آج مسلسل 45ویں روزبھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر بھی سخت پابندیاں عائد ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News