Advertisement
Advertisement
Advertisement

امریکا:برنی سینڈرزصدارتی انتخابات کی دوڑسے دستبردار

Now Reading:

امریکا:برنی سینڈرزصدارتی انتخابات کی دوڑسے دستبردار

امریکاکےبائیں بازوکےنظریات کےحامل سینیٹربرنی سینڈرزصدارتی انتخابات میں حصہ لینےکےلیے نامزدگی کی دوڑسےدستبردارہوگئے ہیں۔

عالمی خبررساں ادارےکےمطابق ان کےفیصلےکےبعدسابق نائب صدرجوزف بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوارکی حیثیت سےنامزدگی یقینی ہوگئی ہے۔

انھوں نےاپنےآبائی شہربرلنگٹن ، ورمونٹ میں اپنےحامیوں کے اجتماع سےخطاب کرتےہوئےکہاکہ’’ہم مل کراورمتحد ہوکرڈونلڈ ٹرمپ کوشکست دینےکےلیےآگےبڑھیں گے۔ وہ امریکا کی جدید تاریخ میں خطرناک ترین صدر ہیں۔‘‘

برنی سینڈرزکےاعلان کےبعد جوبائیڈن نےان کے حامیوں پرزوردیا ہے کہ وہ اب ان کی مہم کی حمایت کریں۔

انھوں نے ایک ٹوئٹ میں اس امید کااظہارکیاہےکہ سینڈرزکےحامی ان کی مہم شامل ہوجائیں گےاورانھیں خوش آمدیدکہاجائے گا۔جو بائیڈن اب نومبرمیں امریکاہونےوالے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل ہوں گے۔

Advertisement

سینیٹربرنی سینڈرزنےصدارتی انتخاب میں کامیابی کی صورت میں وائٹ ہاؤس سےنچلی سطح تک انقلاب برپاکرنےکاوعدہ کیاتھالیکن امریکا کی مختلف ریاستوں میں پرائمری انتخاب میں وہ درکار ووٹروں کی حمایت حاصل کرنےمیں ناکام رہےہیں۔

انھوں نےاس بات کو تسلیم کرتےہوئےجوبائیڈن کےساتھ مل کرصدرڈونلڈ ٹرمپ کےمقابلےکاوعدہ کیاہے۔

Advertisement

جوبائیڈن نےبھی پارٹی کےحلقوں کی جانب سےان کےنظریات کےلیےحمایت کوتسلیم کیاہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پرایک پوسٹ میں لکھا ہے:’’سینڈرز ایک عظیم لیڈر ہیں اور ہمارے ملک میں تبدیلی کی سب سے توانا آواز ہیں۔‘‘

قبل ازیں مارچ کے اوائل میں امریکا کے میڈیا ٹائیکون مائیکل بلومبرگ بھی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے۔

Advertisement

78 سالہ برنی سینڈرز 2016ء میں بھی صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شریک تھے لیکن وہ آخری لمحات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی کی دوڑ میں ہلیری کلنٹن سے ہار گئے تھے۔اس مرتبہ بھی وہ اپنے اشتراکی نظریات کے ہم نوا پارٹی کارکنوں اور بالخصوص نوجوانوں کی حمایت کو اپنی امیدواری کے حق میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکا میں 3 نومبر 2020 میں صدارتی انتخاب شیڈول ہیں جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے برنی سینڈرز اور سابق امریکی نائب صدر جوبائیڈن میں سخت مقابلہ تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر