
اقوام متحدہ کےادارہ برائےاطفال (یونیسیف) کاکہناہےکہ کووروناوائرس کےدوران دنیابھرمیں 11 کروڑ 60 لاکھ بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔
یونیسیف کی رپورٹ میں عالمی ادارےکاکہناہےکہ 11 مارچ کوعالمی سطح پروبا قراردیئےجانےکےبعداگلے40 ہفتوں (یا 9 ماہ) کےدوران مختلف ممالک میں ان بچوں کی پیدائش کاامکان ہےجہاں کاطبی نظام اورمیڈیکل سپلائیزپہلےہی وبائی مرض کےنتیجے میں دباؤکاشکارہیں۔
بیان میں مزیدکہاگیاہےکہ نئی مائیں بننےوالی خواتین اورنومولود بچوں کووتلخ حقائق کاسامناہوگاجن میں لاک ڈاؤنزاورکرفیوزشامل ہیں جبکہ طبی مراکزپہلےہی طبی آلات کی قلت کاسامناکررہے ہیں اورزچگی میں مدددینےوالےعملےکی کمی بھی شامل ہے۔
اس حوالےسے یونیسیف کی ایگزیکٹوڈائریکٹرہنریٹیافورےکاکہناتھا’دنیا بھرمیں لاکھوں مائیں اس دنیامیں ماں بننےکےسفرکاآغاز کررہی ہیں، انہیں بھی اس زندگی کےلیےتیارہوناہوگاجو اب دنیاکاحصہ بننےوالی ہے،ایسی دنیاجہاں مائیں وائرس کےخطرےسے بچنےکےلیےطبی مراکزمیں جانےسےگھبرائیں گی یا لاک ڈاؤنز اورطبی خدمات ایمرجنسی کیئرکےباعث دباؤکاشکارہوگا’۔
اگلے 9 ماہ میں جن ممالک میں بہت زیادہ تعداد میں بچوں کی پیدائش کاامکان ہےان میں بھارت 2 کروڑ 10 لاکھ کے ساتھ سرفہرست ہے،چین میں 1کروڑ 35 لاکھ، نائیجریا میں 64 لاکھ ، پاکستان میں 50 لاکھ اورانڈونیشیا میں 40 لاکھ بچوں کی پیدائش ہوسکتی ہے،جبکہ امریکا اس فہرست میں چھٹےنمبرپرہے جہاں 33 لاکھ بچوں کی پیدائش 11 مارچ سے 16 دسمبر کےدوران متوقع ہے۔
عالمی ادارے نےخبردارکیاکہ کووڈ 19 کی روک تھام کےلیےکیےجانےوالے اقدامات زندگی بچانےوالی خدمات جیسےبچوں کی پیدائش کومتاثرکرسکتےہیں،جس سےلاکھوں حاملہ خواتین اوران کےبچوں کوخطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News