یکم جولائی کو پاکستان میں مشہور موبائل گیم ’پب جی‘ پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
موبائل گیم ’پب جی‘ کے شائقین نے اس خبر پر اپنا ردِ عمل ظاہر کیا ہے اور حکومت سے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ # ٹیگ عمران خان ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہا ہے کیونکہ سوشل میڈیا صارفین حکومت سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ موبائل گیم ’پب جی‘ پر لگائی جانے والی پابندی ختم کریں۔
اس حوالے سے وقار زکاء نے آواز بلند کی ہے اور وہ اس گیم پر لگائی جانے والی پابندی کے خلاف ہیں۔
And we are trending, Sir @ImranKhanPTI atleast tweet your opinion about Esports and whether PUBG should be unbanned or not? we respect your opinion but please tweet something #ImranKhanPubg https://t.co/MA45LcfZJ9
Advertisement— Waqar Zaka (@ZakaWaqar) July 14, 2020
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے کھیل کے حوالے سے اپنی رائے بتانے کو کہا۔ کیا PUBG پر پابندی ہونی چاہیے؟ ہم آپ کی رائے کا احترام کرتے ہیں، برائے مہربانی کچھ ٹویٹ کریں #ImranKhanPubg ”۔
موبائل گیم ’پب جی‘ کے شائقین کا بھی یہی مطالبہ ہے جو #ImranKhanPubg ہیش ٹیگ کے ساتھ کچھ ٹویٹس کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔
Dear @ImranKhanPTI sir#imrankhanpubg#pubgban #UNBANPUBG pic.twitter.com/p7M3wj9P54
Advertisement— Youthye Gamers (@YouthyeGamers) July 14, 2020
It's not only about a game it's about future of Esports and young generation many teenagers making tons of dollars from Esports.PTA have to take action ASAP. #PAKISTANZINDABAD#Imrankhanpubg pic.twitter.com/JLL4nd3Y4j
— Meesum Khan (@MEESUMKHAN13) July 14, 2020
Many people do not know that due to these games, many children's and Adults have been Safe by Misuse of social media, so I think imran khan should remove the ban from the pub game.#Imrankhanpubg @ZakaWaqar#unbanpubginpakistan pic.twitter.com/a5SFwcI20t
— ibrAhim Khan (@Ibrahimkhan0317) July 14, 2020
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے موبائل گیم ’پب جی‘ پر پابندی کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
AdvertisementEsports is the largest industry in the world and PTA being played from the future of the gaming community in Pakistan. We appeal to @ImranKhanPTI to take notice and unban this game. Many Youngster are earning from this game. Please Save Esports.#imrankhanpubg pic.twitter.com/kIBxOuILmH
— Sial Sab (@sial_sab) July 14, 2020
After banning an esport game, this is the start or end of Digital Pakistan??@ImranKhanPTI#Imrankhanpubg pic.twitter.com/wNj3xSj6mi
— HAL (@aimbotHAL) July 14, 2020
جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں قائم ااسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے منگل کے روز موبائل گیم ’پب جی‘ پر پی ٹی اے کی جانب سے عائد کی گئی پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے وکیل سے استفستار کیا کہ گیم پر پابندی کس قانون کے تحت لگائی گئی ہے؟
جس کے جواب میں وکیل پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا کہ گیم پر پابندی اسلام کے خلاف مواد ہونے پر لگائی گئی ہے۔
’گیم میں غیر اخلاقی مواد بھی دیکھا گیا ہے اور شکایات موصول ہونے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی اے کے وکیل سے پوچھا کہ اسلام کے خلاف مواد کا ذکر میٹنگ منٹس میں کہاں موجود ہے؟
اس کے علاوہ وہ شکایات بھی بتانے کو کہا جہاں کہا گیا ہو کہ گیم اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے؟
وکیل پی ٹی اے نے عدالت کے سامنے مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال ایسی بن گئی تھی جس کی وجہ سے گیم پر پابندی لگائی گئی۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ’آپ نے صورتحال نہیں آپ نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔
درخواستیں آگئیں تو آپ نے کہا گیم بند کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کو چاہیے تھا کہ ماہر نفسیات سے رائے لیتے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ گیمز تو شاید اس سے بھی زیادہ پر تشدد مواد والے موجود ہیں پھر تو سب پر ہی پابندی عائد کر دی جائے۔
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق گیم کے خلاف متعدد شکایات موصول ہونے پر گیم معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پی ٹی اے کے مطابق گیم کے حوالے سے وقت کے ضیاع، عادی بنانے، اور دیگر منفی اثرات پڑنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں والدین کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہ گیا تھا کہ بچوں کو گیم کھیلنے کی اجازت نہ ملنے پر خودکشی کرنے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو گیم بند کرنے کے حوالے سے قانونی تقاضے پورے کرنی کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News