وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو پتا ہے عمران خان پیسے چوری کرکے پراپرٹی نہیں بنارہا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے جبکہ ان پر پریشر پڑتا ہے باہر بھاگ جاتےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن کے خلاف صرف قانون نہیں پورا معاشرہ لڑتا ہے جبکہ لیڈر شپ کرپٹ ہوتی ہے تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں اور فوج کو پتاہے عمران خان پیسے چوری کرکے پراپرٹی نہیں بنارہا جبکہ عمران خان نا بزنس کررہا ہے نا فیکٹری بنارہا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ فوج پاکستان کا ادارہ ہے، میں ایک منتخب وزیراعظم ہوں اور فوج کو بھی پتا ہے کہ میں پاکستان کیلئےکام کررہا ہوں اور فوج پاکستان کیلئےکام کرنیوالے ہر وزیراعظم کے ساتھ ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حل تکلیف دہ ہیں، خرچے کم کرتے ہیں تو گھر میں تکلیف ہوتی ہے جبکہ گھر پر قرض اس لیےچڑھتا ہے کہ آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہوتے ہیں۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے بیان کو بلکل غلط لیا گیا کہ میری تیاری نہیں تھی جبکہ حکومت میں آنے سے پہلے پریزنٹیشن مل جائے تو آپ آکر کام شروع کردیں گے لیکن گلگت میں حکومت کوآئے2ماہ ہوگئے،ابھی تک انہیں پریزنٹیشن دی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسیڈ میں تاریخی خسارہ تھا جبکہ 17 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ پانچ ماہ سے پوزیٹیو ہے اور 2سال میں 20 ارب ڈالر قرض واپس کیا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ریمیٹنس اور ایکسپورٹ ہماری بڑھی ہے جبکہ ہمارا روپیا گرنے سے بچ گیا ہے، ہم مارکیٹ میں روپے کو روکنے کیلئے ڈالر نہیں پھینک رہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری آدھی ٹیکس آمدن قرضوں کی قسطیں اتارنے میں چلی جاتی ہے جبکہ حکومت میں آکر ملک میں لوٹنے کا سلسلہ احتساب کی صورت میں ہی رک سکتا ہے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری لڑائی دہشت گرد بانی متحدہ کے خلاف تھی اور میں نے کہا تھا پی پی اورن لیگ سے ملکرحکومت بنانا پڑی تواپوزیشن میں بیٹھوں گا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نظریات ہم سے ملتے جلتے ہیں اور اگر ان لوگوں کے ساتھ ملکر حکومت بناتا تو احتساب نہیں ہوسکتا تھا جبکہ شہباز شریف لندن سے بھاگے بھاگے آئے اور کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ گئے کہ حکومت گئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یوٹرن تب برا ہوتا ہے جب نظریے پر سمجھوتا ہو جبکہ میری زندگی کے مشکل دو سال گزرے ،5 سال بعد لوگ میری کارکردگی سے متعلق فیصلہ کریں گے اور پاکستان کا ان شاء اللہ بہت اچھا وقت آئے گا۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب پاکستان کا اچھا وقت آرہا ہے لیکن وزیراعظم اور وزیر کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں لہذا اگر میرے کسی بھی وزیر پر کرپشن کا الزام لگے گا تو اس پر ایکشن لوں گا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے سب کا پتاہے کون کیا تھا اور کیا بن گیا، ان کی سیاست یہ ہے کہ اقتدار میں آکر مال بناؤ لیکن جو مرضی کریں، جلسے کریں، میں این آر او نہیں دوں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News