صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم سندھ میں اپنا فیصلہ برقرار رکھیں گے ، ہم سو فیصد بچوں کو بلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی ہے، کمیٹی کے فیصلوں پر عمل کیا جاتا ہے جبکہ کمیٹی کے فیصلوں پر تعلیمی اداروں کو ایس اوپیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کوویڈ ابھی ختم نہیں ہوا کیسز کم ہوئے ہیں، نجی اسکول میں بچوں کے درمیان فاصلہ رکھنا رکھنا لازمی ہے جبکہ وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ سو فیصد تعداد میں بچے اسکول جا سکتے ہیں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ سو فیصد بچوں کے ساتھ سماجی فاصلے کو کیسے یقینی بنا سکتے ہیں۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ ہم سندھ میں اپنا فیصلہ برقرار رکھیں گے ہم سو فیصد بچوں کو بلانے کی اجازت نہیں دیں گے، پہلے سے طے شدہ فیصلوں کے مطابق پچاس فیصد حاضری بچوں کی ہوگی جبکہ کوویڈ کے اختتام پر سو فیصد بچوں کو ایک ساتھ اجازت دیں گے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نویں،دسوین ،گیاوہویں ،بارہویں 11 جنوری سے کھلیں جبکہ پرائمری پہلی فروری سے کھلی اور اسکول اور کالج کے فیصلے مشاورت کے ساتھ ہوتے ہیں لیکن وفاقی وزیر تعلیم کے ٹویٹ پر مسئلہ کھڑا ہو گیا۔
سعید غنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کووڈ ابھی ختم نہیں ہوا، کورونا کیسسز میں کمی ضرور آئی ہے لہذا اسکول میں ایس او پیز میں عملدرآمد ہوگا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اسکولز میں بچوں کے درمیان فاصلے کو یقینی بنانا ہے تو کلاس میں بچوں کی تعداد کو کم کرنا ہے لہذا پچاس فیصد بچے کلاس میں بٹھائے جائیں گے۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ صوبہ سندھ میں ایسے علاقے ہیں جہاں اساتذہ نہیں ملتے کیونکہ ہمارے یہاں اساتذہ کی کمی ہے لہذا اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے اور پرائمری اسکول ٹیچر کا گریڈ 14 ہوگا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سال میں ایک مرتبہ تبادلے کیے جائیں گے پچھلے ڈھائی تین برسوں سے ٹیچنگ اسٹاف کے تبادلوں پر پابندی تھی لہذا وہ خواتین استاد جو مشکلات سے دوچار ہونگی انکا پورا سال تبادلہ ہو سکتا ہے۔
سعید غنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ تین نئی ٹرانسفر پالیسی بنائی ہے جس میں ایک ریڈ کیٹگری،ایک یلو اور ایک گرین کیٹگری بنائی ہے اور اگر کوئی استاد اپنا ٹرانسفر کروانا چاہتا ہے وہ ای پورٹل سے اپلائی کر سکتا ہے۔
صوبائی وزیرنے کہا کہ ریڈ کیٹگری میں زیادہ اساتذہ رکھے گئے ہیں اور ریڈ کیٹگری اسکول کے استاد کا تبادلی کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ بھرتیاں یوسی کی سطع پر ہونگی جبکہ جس اسکول میں اساتذہ کی کمی ہے مقامی استاد کو بھرتی کیا جائیگا۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے مزید کہا کہ26 مارچ تک خواہشمند حضرات نوکری کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں، کس یوسی میں کتنی بھرتیاں ہیں یکم مارچ کو محکمہ تعلیم اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News