امریکا اور روس کے درمیان برف پگھلنی لگی ہے ، دونوں ممالک کے صدور کی جنیوا میں ملاقات ہوئی ہے جبکہ دونوں ممالک تناؤ سے بھر پور عرصے میں بھی مشترکہ مقاصد کے حصول میں پیشرفت کرسکتے ہیں۔
جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ روس اور امریکا تعاون سے آپس کے تنازعات اور جوہری جنگ کے خدشے کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن نے مجھے قاتل کہنے پر وضاحت پیش کی جو میں نے مان لی ، امریکا نے کھلے عام روس کو دشمن قرار دیا جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جوبائیڈن ایک تعمیری سوچ والے اور تجربہ کار رہنما ہیں۔
وہی دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارا ایجنڈا روس مخالف نہیں ہے، ایران کوایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر ہمارا روس کے ساتھ اتفاق ہوا ہے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم روس کے خلاف نہیں ہیں ، مگر انسانی حقوق پرہمیشہ زوردیا جاتا رہےگا۔
کیپٹل ہل حملے کا روسی اپوزیشن پر کریک ڈاؤن سے موازنہ مضحکہ خیز ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور روس اپنے سفراء کی دوبارہ تعیناتی پر بھی رضامند ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News